Book Name:Islami Bhai Charah

قائم رکھنے کی کس قدر اہمیت و فضیلت ہے۔ شیطان مردود تو ہرگز نہیں چاہے گا کہ مسلمان اپنے ذاتی اِختلافات بھلا کر مل جل کر رہیں لہٰذا آپس میں اِتِّفاق  و اِتِّحاد قائم رکھئے اور شیطان کا ہر وار ناکام  بنائیے ۔ عربی مُحاوَرہ ہے : “ اَلْاِ تِّحَادُ قُوَّۃٌ عَظِیْمَۃٌ یعنی اِتِّحاد قوتِ عظیمہ ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ متحد رہ کر اور آپس میں محبتیں بانٹ کر ہم بڑے سے بڑے چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں جبکہ اس کے برعکس ایک دوسرے سے پیٹھ پھیر کر اور محبتوں کے چراغ بجھا کر چھوٹی سی آزمائش کا بھی مقابلہ نہیں کرسکتے۔ ہم نے موٹے موٹے رسّے دیکھے ہوں گے جو نرم و نازک دھاگوں کے اتحاد کا نتیجہ ہوتے ہیں حالانکہ ایک دھاگہ جس کی کمزوری کی کیفیت یہ ہوتی ہے کہ چھوٹا  سا بچہ بھی اُسے باآسانی توڑ سكتا ہے ، مگر جب کئی  کمزور دھاگے آپس میں اتحاد کرلیں تو ایک مضبوط  رسّے کی صورت اختیار کرلیتے ہیں  جو بڑے بڑے بحری جہازوں کو  پانی کے شدید زور میں بھی آسانی سے  روكے رکھتاہے۔

    اسی طرح اگرہم سمندر سے ایک قطرہ نکالیں اور ہتھیلی پر رکھ كر کسی سے پوچھیں یہ کیا ہے؟ جواب ملے گا کہ یہ قطرہ ہے۔ اس قطرہ کوسمندر میں ڈال  كر پھرپوچھیں تووه كہے  گاکہ یہ سمندر ہے۔ دونوں بار جواب مختلف کیوں ہوا؟ اس لئے کہ قطرہ جب سمندر سے جدا  ہوا  تو محض قطرہ تھا ،  مگر سمندر سے ملتے ہی قطرہ نہ ر ہا بلكہ سمندر ہوگیا ، اب اسے سورج کی حرارت خشک نہیں کرسکتی۔ ہوا پھیلا نہیں سکتی کیونکہ اس قطرے نے سمندر سے اتحاد کرلیا ہے ۔ یوں ہی بُلندو بالا پہاڑ جس کی چوٹی آسمان سے باتیں کررہی ہوتوہر عقلمند اس کی طرف دیکھتے ہی کہے گا کتنا بلند و بالا پہاڑ ہے مگر جب ہم اس پہاڑ سے ایک ذرّہ ہتھیلی پر رکھ کراس كے بارے میں  پوچھیں گے تو جواب ملے گا کہ یہ مٹی کا ذَرَّہ ہے ۔ غور کریں کہ  جب یہ پہاڑ سے ملا ہوا تھا تو اسے پہاڑ کا نام دیا جارہا تھا مگر جب اس سے جدا ہوا تو ذَرَّہ  کہلایا۔

معلوم ہوا!اِتِّحاد واقعی عظیم دولت ہے لہٰذا اگر کسی مسلمان سے ناراضی ہو جائے ، کوئی دل دکھا