Book Name:Islami Bhai Charah

اور ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکراتے ہیں تو ان کی خطائیں ایسے مٹتی ہیں جیسے سردیوں میں درختوں کے خشک پتے جھڑ جاتے ہیں۔ (احیاء العلوم ، ۲ / ۵۸۲)

(7)حضرت ابو اِدرِیس خَولانی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے حضرت مُعاذ بن جبل  رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ  سے عرض کی : میں اللہ پاک کی رضا کے لئے آپ سے محبت کرتا ہوں۔ حضرت مُعاذ  رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ   نے فرمایا : تمہیں مبارک ہو! میں نے رسولِ انور  صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کو فرماتے ہوئے سُنا : قیامت کے دن بعض لوگوں کے لئے عرش کے گرد کُرسیاں نصب کی جائیں گی ، ان کے چہرے چودھویں کے چاند کی طرح چمکدار ہوں گے ، لوگ گھبراہٹ کا شکار ہوں گے جبکہ انہیں کوئی گھبراہٹ نہ ہوگی ، لوگ خوفزدہ ہوں گے انہیں کوئی خوف نہ ہوگا ، وہ  اللہ پاک کے دوست ہیں جن پر نہ کوئی اندیشہ ہے نہ کچھ غم۔ عرض کی گئی ، یا رسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم !وہ کون لوگ ہیں؟ارشاد فرمایا : اللہ پاک کی رضا کے لئے آپس میں محبت کرنے والے۔ (احیاء العلوم ، ۲ / ۵۷۲)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!مسلمانوں کاآپس میں بھائی چارے کی فضا کو قائم رکھنا یقیناً بہت بڑی سَعادَت اور رِضائے الٰہی کا سَبَب ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ محبت و  اُلفت کا یہ حَسِین گلشن شاد و آباد رہے اور ہمارا مُعاشرہ امن کا گہوارا بن جائے تو ہمیں چاہیے کہ  نفرت پھیلانے والے اسباب کو تلاش کرکے اُن  کی روک تھام کی بَھرپور کوشش کریں۔ آئیے!چند اسباب کے متعلق سنتے ہیں :

تَعَصُّب پسندی

اللہ پاک نے تمام انسانوں کو ایک ہی ماں اور باپ حضرت آدم  عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  اور حضرت حوا رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہا  سے پیدا فرمایا اور پھر  یہ سلسلہ آگے بڑھتا رہا یہاں تک کہ مختلف قبائل اور خاندان وجود میں آئے ، جیساکہ ارشادِ باری ہے :