Book Name:Islami Bhai Charah

کرنا ، اُس سے بھی ملتے رہو جو تم سے ملے اور جو نہ ملے اُس سے بھی ملتے رہو۔ جو تمہارے ساتھ بھلائی کرے اُس کے ساتھ بھی بھلائی کرو اور جو بُرائی سے پیش آئے اُس کے ساتھ بھی اَچھائی سے پیش آؤ ، عَفْوودَرگُزرکی عادت اپناؤ اور نیکی کاحکم دیتے رہو ، فُضول کاموں سے دُور رہو ، جوتمہیں تکلیف پَہُنچائے اُسے معاف کردو اور لوگوں کے حُقوق کی ادائیگی میں جلدی کرو۔ تمہارا مسلمان بھائی بیمار ہو جائے تو اُس کی عِیادت کے لئے جانا اور خادِمین کے ذریعے اُس کی خبْر گیری بھی کرتے رہنا اور جو تمہاری محفل میں حاضر نہ ہوسکے اُس کے حالات کاپتہ لگاتے رہنا(کہ وہ کسی مصیبت میں مبتلا تو نہیں؟) ، اگر کوئی تمہارے پاس آنا چھوڑ دے توتم پھر بھی اُس کے پاس جانا نہ چھوڑنا بلکہ اُس سے ملاقات کرتے رہنا ، جو تمہارے ساتھ بے رُخی سے پیش آئے تم اُس سے صِلَۂ رِحمی سے پیش آنا ، جو تمہارے پاس آئے اُس کی عزت کرنا ، جو بُرائی سے پیش آئے اُسے مُعاف کردینا ، جوتمہاری بُرائی بیان کرے تم اُس کی خوبیاں بیان کرنا اور اُن میں سے کوئی وفات پا جائے تو اُس کے حُقوق پورے پورے ادا کرنا اور کسی کو کوئی خوشی حاصل ہو تو اُسے مبارَک باد دینا ، کوئی مصیبت پہنچے تو غم خَواری کرنا ، اگرکسی کوکوئی آفت پہنچے تواُس سے ہمدردی کرنا ، اگرکوئی تمہارے پاس اپنی حاجت لائے تواُس کی حاجت پوری کرنا ، کوئی فریادکرے تو فریا دْرَسی کرنا ، کوئی مددکے لئے پکارے تو طاقت کے مطابق اُس کی مدد کرنا اورلوگوں کے ساتھ خوب محبت سے پیش آنا ، سلام کوعام کرنا اگرچہ گَھٹیا لوگوں کو کرنا پڑے ، لوگوں کی جائز حاجات پوری کرتے رہنا ، اُن سے نرمی اور دَرگُزر کرنا ، کسی کے لئے تنگ دِلی اور بیزاری ظاہر نہ کرنا ، اُن کے ساتھ اِس طر ح گُھل مل جانا گویا تم اُنہی میں سے ہو اور عام لوگو ں سے ایسا مُعامَلہ کرنا جیسا اپنے لئے پسند کرتے ہو اور لوگو ں کے لئے وہی چیز پسند کرنا  جو اپنے لئے کرتے ہو ، اپنے نفس پر قابو پانے کے لئے اُسے خامیوں سے بچانا اور اُس کے اَحوال کی نگہبانی کرتے رہنا ، فتنہ و فساد اَنگیزی نہ کرنا ، جو تم