Book Name:Islami Bhai Charah

دونوں قبیلوں میں لڑائیاں شروع ہوگئیں یہاں تک کہ آخری لڑائی جو تاریخِ عَرب میں “ جنگِ بُعاث “ کے نام سے مشہور ہے۔ یہ لڑائی  اس قدر ہولناک  تھی کہ اس لڑائی میں اَوس و خَزْرَج کے تقریباً تمام مشہور بہادر کٹ مر گئے ، یوں یہ دونوں قبیلے بے حد کمزور ہوگئے۔ اِسلام قبول کرنے کے بعد رسولِ رحمت  صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مُقدَّس تعلیم و تربیت کی بدولت اَوس و خَزْرَج کے تمام پُرانے اِختلافات ختم ہو گئے اور یہ دونوں قبیلے مل جل کر رہنے لگے ۔

(سیرتِ مصطفی ، ص۱۴۹)

اِتِّفاق و اِتِّحاد اور محبت و  بھائی چارےکےاس واقعے کو قرآنِ کریم میں  ان الفاط کے ساتھ بیان کیا گیا ہے ، چنانچہ

 پارہ4 سورۂ آلِ عمران کی آیت نمبر103میں ربِّ کائنات کا ارشادِ حقیقت بنیاد ہے :

وَ  اذْكُرُوْا  نِعْمَتَ  اللّٰهِ  عَلَیْكُمْ  اِذْ  كُنْتُمْ  اَعْدَآءً  فَاَلَّفَ  بَیْنَ  قُلُوْبِكُمْ  فَاَصْبَحْتُمْ  بِنِعْمَتِهٖۤ  اِخْوَانًاۚ-

(پ۴ ، الِ عمرٰن : ۱۰۳)

ترجَمۂ کنز العرفان : اوراللہ کا احسان اپنے اوپر یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اس نے تمہارے دلوں میں ملاپ پیدا کردیا پس اس کے فضل سے تم آپس میں بھائی بھائی بن گئے۔

تفسیر ِصراطُ الجِنان میں لکھا ہے : اللہ پاک کی نعمتوں کو یاد کرو جن میں سے ایک نعمت یہ بھی ہے کہ اے مسلمانو! یاد کرو !جب تم آپس میں ایک دوسرے کے دشمن تھے اور تمہارے درمیان لمبے عرصے کی جنگیں جاری تھیں حتّٰی کہ اَوس اور خَزْرَج میں ایک لڑائی  120 سال جاری رہی اور اس کے سبب رات دن قتل و غارت کی گرم بازاری رہتی تھی لیکن اسلام کی بدولت عَدَاوَت و دُشمنی دورہوکر آپس میں دینی محبت پیدا ہوئی ، نبیِّ کریم  صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے ذریعے اللہ پاک نے تمہاری دشمنیاں مٹادیں ، جنگ کی آگ ٹھنڈی کردی اور جنگ کرنے والے قبیلوں میں اُلفت و مَحَبَّت کے جذبات پیدا