Book Name:Piyaray Aaqa Ki Piyari Adayen

بنگلے میں رہنے والے ارب پتی سے لے کر جھونپڑی میں رہنے والے مَزدور تک رِزْق میں بےاحتیاطی کرتے نظر آتے ہیں ۔ شادی میں طرح طرح کےکھانوں کے ضائع ہونے سے لے کر گھروں میں برتن دھوتے وقْت جس طرح سالن کا شوربا ، چاول اور اُن کے ا َجْزابہا دیئےجاتے ہیں ۔ کاش!ہمارے اندرکھانےکوضائع  کرنے سے بچنے بچانے کا جذبہ پیدا ہوجائے۔

لوگ کیا کہیں گے!

دوسرا نکتہ یہ ملاکہ ہمارےبُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن سُنّتوں سے اِس قدر محبت کرتے ہیں کہ سُنَّتوں پر عمل کرنے کے معاملے میں دنیا کے بڑے سے بڑے امیر ، رئیس ، بادشاہ ، وزیر اور کسی بڑے منصب  والے کی پروا نہیں کرتے ، مگر افسوس!اب سُنّتیں تو دُور کی بات ہے ہم تو فرائض و واجبات میں سُستی کرتے نظر آتے ہیں۔

               اے عاشقانِ رسول!اگرہم دنیاوآخرت میں کامیاب ہوناچاہتے ہیں ، دوزخ کے عذاب سے بچ کر ربِّ کریم کی رضاپاناچاہتے ہیں ، حُضورنبیِّ رَحمت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شفاعت پانا چاہتے ہیں ، جنت کی نعمتوں کاحق دار بننا چاہتےہیں ، جنت میں آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا قُرب پانا چاہتے ہیں تو اِس کےلئےہمیں پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے پیارے صحابہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم کے نقشِ قدم پر چلنا ہوگا کیونکہاِن مُقَدَّس ہستیوں کااوڑھنا بچھونا ، سونا جاگنا ، کھانا پیناالغرض ہر نیک و جائز کام سُنّتِ رسول کےمطابق ہوتا ، یہ حضرات کس طرح حُضورپُرنور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اداؤں کو اپنی زندگی میں اپناتے تھے ، آئیے! اِس بارے میں ایک بہت ہی پیارا واقعہ سُنتے ہیں :

محبوب کی ادا سے محبت