Book Name:Piyaray Aaqa Ki Piyari Adayen

محبت کی سچائی کو جانچنے کیلئے  غور کرنا چاہئے کہ ہم اپنے محبوب آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیاری پیاری سُنَّتوں اور نِرالی اداؤں کو کس حد تک اپناتے ہیں؟آج کےبیان میں ہم نوروالےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی چند پیاری پیاری اداؤں اور سُنَّتوں مثلاً پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے گفتگو فرمانے ، کھانے اور معاشرے میں رہنے کا انداز کیساتھا؟۔ ساتھ ہی ساتھ صحابۂ کرام وصحابیات اور بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن کی سُنّتِ رسول سے محبت اور سُنَّتوں پر عمل کرنے کے واقعات کے بارے میں سُنیں گے۔ لہٰذااچھی اچھی نیتوں اور دلجمعی کے ساتھ مکمل بیان سننےکی نیت کر لیجئے۔

                             آئیے!سب سے پہلے پیارے آقا ، خاتمُ النبیین صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ظاہری زندگی کے بارے میں سُنتے ہیں ، چنانچہ

اَخلاقِ مصطفے کی جھلکیاں

                             اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا فرماتی ہیں : رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے زیادہ کوئی خوش اَخلاق نہیں تھا۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صحابہ یا آپ کے گھر والوں میں سے جو کوئی بھی آپ کو پکارتا تو آپ لَبَّیْک(یعنی میں حاضر ہوں)کہہ کر جواب دیتے۔

                             حضرت جَریر رَضِیَ اللہُ عَنْہُفرماتے ہیں : جب سے میں مسلمان ہوا ہوں کبھی بھی رسولِ کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے مجھےاپنےپاس  آنےسے نہیں روکا اورجس وقْت بھی مجھے دیکھتے تو مسکرا دیتے۔ آپ اپنے صحابہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم سے خوش طبعی بھی فرماتے۔ سب کے ساتھ مِل جُل کر رہتے۔ ہر ایک سے گفتگو فرماتے۔ صحابۂ کرامرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمکے بچوں سے بھی خوش طبعی فرماتے اور  اُن بچوں کو اپنی مبارَک گود میں بٹھا لیتے۔ آزاد ، غلام اور مسکین سب کی دعوتیں قبول فرماتے۔ مدینے کے دُور دراز مقامات پر رہنے