Book Name:Piyaray Aaqa Ki Piyari Adayen

سُنّت پر عمل کی برکت سے مغفرت ہوگئی

                             حضرت علی بن حُسین رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے حضرت ہِبَۃُ اللّٰہ طَبَریرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہکو خواب میں دیکھ کر پوچھا : مَا فَعَلَ اللّٰہُ بِکَ یعنی اللہ کریم نے آپ کے ساتھ کیا مُعامَلہ فرمایا؟ حضرت ہِبَۃُ اللّٰہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے جواب دیا : اللہکریم نے میری مغفرت فرمادی۔ عرض کی : کس سبب سے؟آپ نے اِرشاد فرمایا : سُنّتِ مُبارکہ پر عمل کی وجہ سے۔

(سیراعلام النبلاء ، رقم : ۲۷۴ ، ھبۃ اللہ بن الحسن ، ۱۷ / ۴۱۹ بتغیر)

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یادرکھئے!ہمارےبزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ہر سُنّتِ کریمہ کی پَیروی کولازم و ضروری جانتےتھےاور بال برابربھی کسی مُعَامَلے میں اپنے پیارےآقا ، نبی ِّآخرُ الزماں صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےفرامین اور سُنّتوں کو چھوڑنا پسند نہیں کرتے تھے۔ آقا  کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّتوں اور فرامین پر عمل کا جذبہ رکھنے والےعاشقانِ رسول کےبہت سے واقعات ہیں ، چنانچہ

سُنّت پر عمل کی برکت

                             امیرِاَہلسنت حضرت علامہ مولانا محمدالیاس عطار قادِری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہاپنی  مشہور کتاب “ فیضانِ سُنّت “ کی پہلی جلد کے صفحہ نمبر 263 پر ایک واقعہ نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں :

                             زبردست مُحَدِّث حضرت ہُدبہ بن خالِد رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہکوخلیفہ ٔبغداد مامون رشید نےاپنے ہاں دعوت پربُلایا۔ کھانے سے فارغ ہو کر کھانے کےجو دانےوغیرہ گر گئےتھے آپ چُن چُن کر کھانے لگے ۔ خلیفۂ بغدادمامون رشیدنےحیران ہوکرکہا : اےشیخ!کیاآپ کا ابھی تک پیٹ نہیں بھرا؟فرمایا : کیوں نہیں! در