Book Name:Ikhtiarat E Mustafa

آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکے حکم کے تحت کر دیا گیا ، جو چاہیں کریں ، جسے جو چاہیں دیں ، جس سے جو چاہیں واپس لیں ، تمام جہان میں اُن کے حکم کا پھیرنے والا کوئی نہیں ، تمام جہان اُن کا محکوم ہے اور وہ اپنے رب کے سوا کسی کے محکوم نہیں ، تمام آدمیوں کے مالک ہیں جو سرکار  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکو  اپنا مالِک نہ جانے سُنَّت کی مٹھاس سے محروم رہے ، تمام زمین مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکی مِلک ہے ، تمام جنَّت اُن کی جاگیر ہے ، آسمانوں اور زمین کی ساری بادشاہی حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے زیرِ فرمان(یعنی حکم ماننے والے ہیں) ، جنَّت وجہنم   کی چابیاں آپ کے  ہاتھ مُبارَک میں دیدی گئیں ، رِزق وخیر اور ہر قسم کی عطائیں حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہی  کے دَربار سے تقسیم ہوتی ہیں ، دُنیا و آخرت حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی عطا  کا ایک حصہ ہے۔ [1] رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اپنے رَب کی عطا سے مالکِ جنَّت ہیں ، جنَّت عطا فرمانے والے ہیں ، جسے چاہیں عطا فرمائیں۔  [2]

 بخاری شریف کی حدیث نمبر 71 میں فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہے : اِنَّمَا اَنَا قَاسِمٌ وَّاللہُ یُعْطِیْیعنی اللہ عَطا کرتا ہے اور میں تقسیم کرتا ہوں۔ [3]

سچی بات سکھاتے یہ ہیں                 سیدھی راہ دکھاتے یہ ہیں

اِنَّاۤ اَعْطَیْنٰكَ الْكَوْثَرَ                                      ساری کثرت پاتےیہ ہیں

  رَبّ ہے مُعْطی یہ ہیں قاسِم                        رِزق اُس کا ہے کھلاتے یہ ہیں


 

 



[1]    بہارِ شریعت ، ۱ / ۸۱-۸۳ ، حصہ : ۱۔ بتغیر قلیل

[2]    فتاویٰ رضویہ ، ۱۴ / ۶۶۷۔

[3]    بخاری ، کتاب العلم ، باب من یرد اللہ به خیرا یفقه فی الدین ، ۱ / ۴۲ ، حدیث : ۷۱۔