Book Name:Ikhtiarat E Mustafa

وَسَلَّم  کی خصوصیات میں سے یہ ایک عظیمُ الشّان خصوصیت ہے جسے بڑے بڑے عُلَما ، فُقَہا ، مُفسّرین ، مُحدّثین اور مجتہدین نے بیان فرمایا ہے۔ امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا خاں رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : ائمۂ مُحَقِّقِین تصریح(یعنی واضح طور پر) فرماتے ہیں کہ احکامِ شریعت حضور سیّد ِعالم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے سپرد ہیں ، جو بات چاہیں واجب کردیں ، جوچاہیں ناجائزفرمادیں ، جس چیز یا جس شخص کو جس حکم وغیرہ سے چاہیں مُسْتَثْنٰی(یعنی الگ)فرمادیں۔

اللہ پاک کے پیارے حبیبصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اس خصوصی اختیار (Special Authority)کی دلیل قرآن و حدیث  سے مُلاحَظَہ فرمائیے :

حلال یا حرام کرنے کا اختیار 

قرآنِ کریم کی کئی آیات اور کثیر احادیث سے ثابت ہے کہ رسولِ خدا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم جس چیز کو چاہیں حلال یا حرام ، فرض یا واجب فرما دیں۔

اللہ کریم نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی 2صفات  یہ بیان فرمائی ہیں :

وَ یُحِلُّ لَهُمُ الطَّیِّبٰتِ وَ یُحَرِّمُ عَلَیْهِمُ الْخَبٰٓىٕثَ                 (پارہ 9 ، سورۂ اعراف ، آیت 157)

ترجمۂ کنزالایمان : اورستھری چیزیں ان کے لیے حلال فرمائے گا اور گندی چیزیں اُن پر حرام کرے گا

حدیثِ مبارکہ میں ہے : اِنِّی حَرَّمْتُ كُلَّ  مُسْكِرٍ یعنی بے شک نشہ لانے والی ہر چیز