Book Name:Ikhtiarat E Mustafa
حضرت سیّدُنا خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہفرماتے ہیں : مصیبت زدہ لوگوں کی فریاد سننا اور ان کا ساتھ دینا ، حاجت مندوں کی حاجت روائی کرنا ، بھوکوں کو کھانا کھلانا ، قیدیوں کو قید سے چھڑانا ، یہ باتیں اللہ کریم کے نزدیک بڑا مرتبہ رکھتی ہیں۔ [1]
اللہ پاک ہمیں غریبوں کی مدد کرنے اور دوسروں کی تکلیفوں میں ان کے کام آنے کی توفیق عطافرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!مدینے والے مصطفیٰ ، احمدِمجتبیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی حکومت صرف اشیا پر نہ تھی بلکہ آپ کے تابع تو یہ سردی اور گرمی بھی تھی ۔ آپ سردی کو حکم فرماتے تو گرمی میں بدل جاتی تھی ۔ جیسا کہ
مُؤَذِّنِ رسولُ اللہ حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ فرماتے ہیں : میں نے ایک سرد رات میں صبح کی اذان دی توکوئی نما ز کے لیے نہ آیا ، میں نے پھر اذان کہی پھر کوئی نہ آیا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دریافت فرمایا : اے بلال ! کیامعاملہ ہے؟ میں نے عرض کی : میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ، ٹھنڈ نے انہیں مَشَقَّت میں ڈال دیا ہے۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دعا کی : یا اللہ ! ان سے سردی کو ختم کردے ۔ حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ فرماتے ہیں کہ میں نے اس دعا کے بعد دیکھا کہ لوگ پنکھے سے ہوا لے