Book Name:Ikhtiarat E Mustafa
متعلق کئی اہم مفید باتیں سننے کی سعادت بھی حاصل کریں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہ
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت سیّدُنا عبداللہ بن عُمَر رَضِیَاللّٰہُ عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ ہم دوعالم کے داتا ، مدینے والے مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضر تھے کہ قبیلہ بنی سُلَیْم کاایک شخص گوہ(ایک جانور) کا شکار کرکے اسے اپنی آستین میں چھپائے ادھر سے گزرا ، اس نے ہمارا اجتما ع دیکھ کر لوگوں سے پوچھا : یہ کون لوگ ہیں؟ تو اسے بتایاگیا کہ یہ اس شخص کی مجلس ہے جو یہ کہتا ہے کہ وہ اللہ کا رسول ہے۔ یہ سن کر وہ اپنی سواری سے اُترا اور لوگوں کے درمیان سے گزرتا ہوا محبوبِ خدا ، مکی مدنی مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضِر ہو کر بدکلامی کرنے لگا۔ حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ نے اس کی اس گستاخی کو دیکھا تو عرض کرنے لگے : یَا رَسُولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! اجازت عطافرمائیں! میں اس کاسر قلم کر دوں۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : اے عمر! کیا تم نہیں جانتے کہ حِلْم و دَرْگُزَر نبوّت کے اوصاف میں سے ہے۔ پھر آپ اس کی طرف متوجہ ہوئےتو وہ کہنے لگا : لات و عُزّیٰ(بُتّوں) کی قسم! میں آپ پرایمان نہ لاؤں گا۔ آپ نے فرمایا : اے اَعرابی! تمہیں کس نے اس بات پر ابھارا اور مجبور کیا کہ تم ایسا کلام کرو اور میری مجلس کی عزت نہ کرو۔ اَعرابی کہنے لگا : لات و عُزّیٰ(بُتّوں) کی قسم ! میں اسی وَقْت آپ پر ایمان لاؤں گا جب میری یہ گوہ(جانور) آپ پر ایمان لائے گی۔ یہ کہہ کر اس نے گوہ کو اپنی آستین سے نکال کر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے