Book Name:Ikhtiarat E Mustafa
ہاتھوں میں رکھ دی گئیں ۔ [1] ایک روایت میں ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : مجھے وہ کچھ عطا ہوا جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہ ہوا ، رُعب سے میری مدد فرمائی گئی اور مجھے ساری زمین کی کنجیاں عطا ہوئیں ۔ [2]
کنجی تمہیں دی اپنے خزانوں کی خدا نے محبوب کیا مالک و مختار بنایا
کونین بنائے گئے سرکار کی خاطر کونین کی خاطر تمہیں سرکار بنایا[3]
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک جب کسی بندے کو کوئی نعمت دیتاہے تو اسے اس کے استعمال کا اِخْتِیار بھی دیتا ہے ، جیسا کہ ہمیں آنکھیں دی ہیں تو یہ اختیار بھی دیا کہ جب چاہیں بند کریں جب چاہیں کھلی رکھیں۔ چنانچہ
اللہ پاک نے جب اپنے محبوب کو ساری نعمتیں عطا کیں تو ہر چیز میں خیرِ کثیر کے ساتھ ساتھ زمین کے سارے خزانوں کی کنجیاں بھی عطا کیں اور یہ اختیار بھی عطا فرمایا کہ جسے چاہیں دنیا کی دولت دے کر غنی کر دیں اور جسے چاہیں آخرت کی نعمت دے کر اللہ کا ولی کردیں۔ چاہیں تو اپنی برکت سے مٹھی بھر شے کو کثیر کر دیں۔ جیسا کہ
حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ فرماتے ہیں : میرے آقا ، محمدِمصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ