Book Name:Imam Jafar Sadiq Ki Betay Ko Naseehat

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!جب کبھی داخلِ مسجد ہوں ، یاد آنے پر اِعتکاف کی نِیَّت کرلیا کریں کہ جب تک مسجد میں رہیں گے اِعتکاف کا ثَواب مِلتا رہے گا۔ یادرکھئے! مسجد میں کھانے ، پینے ، سونے یا سَحَری ، اِفطاری کرنے ، یہاں تک کہ آبِ زَم زَم یا دَم کیا ہوا پانی پینے کی بھی شَرعاً اِجازت نہیں ، اَلبتَّہ اگر اِعتکاف کی نِیَّت ہوگی تو یہ سب چیزیں ضِمْناً جائز ہوجائیں گی۔ اِعتکاف کی نِیَّت بھی صِرف کھانے ، پینےیا سونے کے لئے نہیں ہونی چاہئے بلکہ اِس کا مقصد اللہ کریم کی رِضا ہو۔ “ فتاویٰ شامی “ میں ہے : اگر کوئی مسجد میں کھانا ، پینا ، سونا چاہے تو اِعْتِکاف کی نِیَّت کرلے ، کچھ دیر ذِکْرُاللہ کرے ، پھر جو چاہے کرے(یعنی اب چاہے تو کھا پی یا       سو سکتا ہے)

دُرُوْدِ پاک کی فضیلت

حضرت اُبیّ بِن کَعب   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   نے عرض کی : ’’یارسُولَ اللّٰہ     صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ    !میں تو آپ     صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ    پربہت زِیادہ دُرود شریف پڑھا کرتا ہوں ، آپ بتادیجئے کہ دن کا کتنا حصہ دُرُود خوانی کے لیے مُقرَّرکردوں؟ ‘‘تو نبیِ کریم     صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ     نے فرمایا : تم جس قَدر چاہو مُقرَّر کرلو۔ حضرت اُبیّ بِن کَعب    رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  نے عرض کی : دن رات کا چوتھائی حصہ دُرُود خوانی کے لیے مُقرَّر کرلوں ؟ تو سرکار     صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ     نے فرمایا : مَا شِئْتَ فَاِنْ زِدْتَ فَہُوَ خَیْـرٌ  لَکَ یعنی تم جس قدر چاہو مقرر کرلو ، ہاں اگر تم چوتھائی سے زِیادہ حصّہ مُقرَّر کرلو گے تو تمہارے لیے بہتر ہی ہوگا ۔ حضرت اُبیّ بِن کَعب   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  نے عرض کی : میں  دن رات کا نِصف حصہ دُرُود خوانی کے لیے مُقرَّر کرلوں ؟ تو حُضُور     صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ    نے فرمایا : ’’مَا شِئْـتَ فَاِنْ زِدْتَ فَہُـوَ خَیْرٌ لَکَ تم جس قَدر چاہومُقرَّر کرلو اور اگر تم اس سے بھی زِیادہ وقت مُقرَّر کرلو گے تو تمہارے لیے بہتر ہی ہوگا۔ ‘‘تو حضرت اُبیّ بِن کَعب   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  نے کہا : میں دِن رات کا دوتہائی مُقرَّر کرلوں ؟ تو حُضُور    صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ    نےفرمایا : ’’مَا شِئْتَ فَاِنْ زِدْتَ فَہُوَ خَیْـرٌ  لَک تم جتنا چاہو وقت مُقرَّر کرلو اور اگر تم اس سے زِیادہ وَقت مُقرَّر کرو گے تو تمہارے لیے بہتر ہی ہوگا۔ ‘‘حضرت اُبیّ بِن کَعب  رَضِی اللّٰہُ عَنْہُ نے عرض کی : ’’اَجْعَلُ لَکَ صَلَاتِی کُلَّـہَا ، میں دِن رات کا کل حصِّہ دُرُود خوانی ہی میں صرف کروں گا۔ ‘‘تو سرکار     صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ     نے ارشاد فرمایا : ’’اِذًا تُکْفَی ہَمُّکَ وَیُغْفَـرُ لَکَ ذَنْبُکَ اگر تم ایسا کرو گے تو دُرُود شریف تمہاری تمام فِکروں اور غموں کو دُور کرنے کے لیے کافی ہوجائے گا اور تمہارے تمام گناہوں کے لیے کَفَّارہ ہوجائے گا ۔ ‘‘([1])

ذاتِ والا پہ بار بار درود                 بار بار اور بے شمار دُرُود

سر سے پا تک کرور بار سلام                                            اور سراپا پہ بے شمار دُرُود

بے عدد اور بے عدد تسلیم          بے شمار اور بے شمار دُرُود

بیٹھتے اٹھتے جاگتے سوتے             ہو اِلٰہی مِرا شعار دُرُود

(ذوقِ نعت ، ص۸۶۔ ۸۷)

 



[1]   ترمذی ، کتاب صفۃ القیامۃ ، باب۲۳ ،  ۴ / ۲۰۷ ، حدیث : ۲۴۶۵