Book Name:Imam Jafar Sadiq Ki Betay Ko Naseehat
ذریعے آپ 30 سے زائد دینی کورسز میں داخلہ لینے کے ساتھ ساتھ اپنے داخلے کا اسٹیٹس بھی چیک کر سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ کورسز کا مختصر تعارف ، اپنی رجسٹریشن کرنے کے بعد اپنی کلاس کی سرگرمیوں کی معلومات ، کورسز سے متعلق تفصیلات اور مدرسۃ المدینہ آن لائن کی اپ ڈیٹس بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ آج ہی اپنے موبائل میں یہ ایپ انسٹال کیجئے اور دُوسروں کو بھی اس کی ترغیب دِلائیے۔
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ہم حضرت سیدنا امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بارے میں سن رہے ہیں۔ اسی ماہ میں آپ کا یومِ عرس بھی ہے۔ آپ کے عرس کی مناسبت سے کئی عاشقانِ رسول حضرت سیِّدُنا امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کے ایصالِ ثواب کے لئے کھیر پوریوں اور ٹکیوں وغیرہ پر فاتحہ خوانی کرتے ہیں جنہیں کُونڈے کہا جاتا ہے۔
امیراہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے “ کفن کی واپسی “ میں مزید فرماتے ہیں : پورے ماہِ رجب میں بلکہ سارے سال میں جب چاہیں ایصالِ ثواب کیلئے کُونڈوں کی نیاز کرسکتے ہیں ، البتہ مناسب یہ ہے کہ 15رجبُ المرجب کو “ رجب کے کُونڈے “ کئے جائیں کیوں کہ یہ حضرت سیِّدُناامام جعفر صادق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کا یومِ عُرْس ہے۔
امیراہلسنّت مزیدفرماتے ہیں : “ دس بیبیوں کی کہانی “ ، “ لکڑہارے کی کہانی “ اور “ جناب سیِّدہ کی کہانی “ سب من گھڑت قصے ہیں ، ان کو (کُونڈوں کی نیاز میں )نہ پڑھا کریں ، اس کے بجائے ایک بار سورۂ یٰسٓپڑھ لیا کریں کہ 10 قرآنِ کریم کا ثواب ملے گا۔ یہ بھی یاد رہے کہ کُونڈے ہی میں کھِیر کھانا ، کھِلانا ضروری نہیں ، دوسرے برتن میں بھی کھا اور کھِلا سکتے ہیں۔ ایصالِ ثواب (یعنی ثواب پہنچانا) قرآنِ کریم و احادیث ِ مبارکہ سے ثابت ہے ، ایصالِ ثواب دعا کے ذریعے بھی کیا جاسکتا ہے اور کھانا وغیرہ پکا کر اُس پر فاتِحہ دلاکر بھی۔ کُونڈوں کی نیاز بھی ایصالِ ثواب کی ایک صورت ہے اس کو ناجائز کہنا شریعت پر اِفترا(یعنی تہمت باندھنا) ہے۔
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں بھی اپنی حیثیت کے مطابق اپنے بزرگوں ، اپنے خاندان کے مرحومین اور ساری اُمت کیلئے ایصالِ ثواب کرتے رہنا چاہیے۔ اللہ پاک عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارےا سلامی بھائیو!بیان کواختتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چندسنتیں اور آداب بیان کرنےکی سعادت حاصل کرتا ہوں ، تاجدارِ رِسالت ، شہنشاہِ نُبوت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ جنت نشان ہےجس نےمیری سنّت سےمحبت کی اس نےمجھ سےمحبت کی اورجس نےمجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرےساتھ ہوگا۔ ([1])
سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا