Book Name:Nekiyan Chupayye

سجدے میں رات گزارنے والے بندے

   پیارے پیارے اسلامی  بھائیو! ہم نے خوف خدا میں آنسو بہانے کے فضائل سنے اللہ والوں کا یہ طریقہ رہا ہے کہ جہاں وہ اللہ پاک کے خوف سے رویا کرتے تھے وہیں ان کے شب و روز بھی اللہ پاک کی عبادت میں گزرا کرتے تھے ایسے ہی لوگوں کے بارے میں اللہ پاک پارہ19،سُوْرۂ فُرقان کی آیت نمبر66،65،64 میں ارشاد فرماتا ہے :

وَ الَّذِیْنَ یَبِیْتُوْنَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَّ قِیَامًا(۶۴) وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ ﳓ اِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًاۗۖ(۶۵) اِنَّهَا سَآءَتْ مُسْتَقَرًّا وَّ مُقَامًا(۶۶)                            

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور وہ جو رات کاٹتے ہیں اپنے ربّ کے لئے سجدے اورقیام میں اور وہ جو عرض کرتے ہیں  اے ہمارے رب ہم سے پھیر دے جہنم کا عذاب بیشک اس کا عذاب گلے کا غُل ہے۔بیشک وہ بہت ہی بُری ٹھہرنے کی جگہ ہے۔

                             تفسیرِصراطُ الجنان میں ان آیات کے تحت جوکچھ لکھاہے،آئیے!اس کاخلاصہ سُننےکی سعادت حاصل کرتے ہیں:یہاں کامل ایمان والوں کی تنہائی کی زندگی کے بارے میں  بیان کیاجارہا ہے،چنانچہ

       ارشاد فرمایا کہ کامل ایمان والوں کی خلوت و تنہائی کا حال یہ ہےکہ ان کی رات اللہپاک کے لئے اپنے چہروں کے بل سجدہ کرتے اور اپنے قدموں پر قیام کرتے ہوئے گزرتی ہے۔

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!اللہ پاک کےنیک بندےاللہپاک