Book Name:Nekiyan Chupayye

جاتاہے۔شیطان پھر اِنسان کے ساتھ لگارہتاہے یہاں تک کہ وہ دُوسری مرتبہ لوگوں کے سامنے اُس عمل کا ذِکر کرتاہے اور چاہتاہے کہ لوگ بھی اِس کا تذکرہ کریں اور اس عمل پر اُس کی تعریف کی جائے تو اُسے اعلانیہ سے مٹا کر رِیاکاری میں لکھ دیا جاتاہے پس بندہ اللہپاک سےڈرے،اپنے دِین کی حفاظت کرے اور بے شک رِیاکاری شرکِ اصغر ہے۔(نیکیاں چھپاؤ،ص22)

بنا دے  مجھ   کو  اِلٰہی  خلوص  کا  پیکر                                           قریب آئے نہ میرے کبھی رِیا یا ربّ

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۷۸)

حضرت علامہ عبد الغنی نابلسی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:جب رِیا و اِخلاص میں سے ہرایک میں شیطانی چالیں اوردھوکہ بازیاں ہیں تو تجھے بیداررہنا لازم ہے۔پس!اگر تجھے پتہ نہ چلےکہ تُو مخلص ہے یا رِیاکار توپھر تجھے اپنے نیک اعمال چھپانا ہی بہترہےکہ اس میں تیرے لیے کسی قسم کا نقصان نہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

آئیے!ریاکاری کی آفت سےنجات پانےاورنیکیاں چھپانے کا ذہن بنانے کے لئے حضرت داؤد طائی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی سیرت کاایمان افروز واقعہ سنتے ہیں،چنانچہ

چالیس سال نفل روزے رکھے مگر  ...

حضرت داؤد طائیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہمسلسل چالیس(40)سال تک روزے رکھتے رہے مگر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے اِخلاص کایہ عالَم تھاکہ اپنے گھر والوں تک کوخبر نہ ہونے دی۔ وہ اس طرح کہ کام پر جاتے ہوئےدوپہر کا کھانا(Lunch)ساتھ لےلیتےاور