Book Name:Nekiyan Chupayye

فَلَا تُزَكُّوْۤا اَنْفُسَكُمْؕ-هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقٰى۠(۳۲)    

ترجمۂ کنز الایمان: تو آپ اپنی جانوں کو ستھرا نہ بتاؤ  وہ خوب جانتا ہے جو پرہیزگار ہیں ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

نیکیاں ظاہرکرنے کے نقصانات

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!اس آیتِ کریمہ میںاللہپاک نے اپنی نیکیوں کوفخریہ طورپر بیان کرنے سےمنع فرمایا ہے،جو اپنی نیکیاں ظاہر کرتے ہیں وہ(1)تکبّر میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ (2)جو اپنی نیکیاں ظاہر کرتے ہیں،حُبِّ جاہ کی آفت میں گرفتارہوسکتےہیں۔(3)جواپنی نیکیاں ظاہر کرتے ہیں وہ خودپسندی کی نحوست میں پڑسکتے ہیں۔ (4)نیکیاں ظاہرکرنے سے نیکیاں چھپانےکےثواب سے محرومی ہوسکتی ہے۔نیز (5)جو اپنی نیکیاں ظاہر کرتے ہیں وہ رِیاکاری کی تباہ کاری میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

رِیاکاری کی تباہ کاریاں

      یادرکھئے!(1)رِیا کاری گناہِ کبیرہ،حرام اورجہنّم میں لےجانےوالاکام ہے۔ (2)ریاکاریاللہپاک اور اس کےرسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ناراضی کا باعث ہے۔ (3)ریاکاری سے اعمال بربادہوجاتے ہیں۔ (4)ریاکاروں کو بروزِ قِیامت حسرت ہوگی۔ (5)ریاکاری والاعمل اللہ پاک کی بارگاہ میں قبول نہیں ہوتا۔(6)رِیاکارکورُسوائی کا عذاب دِیا جائے گا۔ (7)رِیاکارپر جنّت حرام ہے۔ (8)رِیاکارجنّت کی خوشبو سےمحروم رہے گا۔ (9)رِیاکارپر لعنت کی گئی ہے۔(10)ریاکارکاآخرت میں کوئی حصہ نہیں۔اللہ