Book Name:Nekiyan Chupayye

کی محبت میں اُس کو یادکرتے،ندامت وشرمندگی سے آنسو بہاتے،خوفِ خدااورعشقِ اِلٰہی میں روتے ہوئے راتیں گزارتے،ساری ساری رات عبادت میں گزارتے مگراپنی عبادت کو کسی خاطر میں نہ لاتے،بلکہ اپنے آپ کو گنہگارسمجھتے تھے اورنیکیاں چھپاتے تھے۔ایسے ہیاللہ پاک کے نیک بندوں کے بارے میں کسی نے شعرکی صورت میں کیسی پیاری منظرکشی کی ہے!

راتِیں زاری کر کر رَوندے، نیند اَکھیں دی دَھوندے

فجرِیں اَو گنْہار کہاندے، سب تھیں نِیْوِیں ہَوندے

       یعنی وہ ایسے نیک بندے ہیں جن کی راتیں گِریہ وزاری کرتےگزرتی ہیں، جس کے سبب ان کی نیندیں اُڑ جاتی ہیں،گویا وہ اپنی آنکھوں کی نیند اپنے آنسوؤں سے دھوتے ہیں۔ اس کے باوُجُود جب صبح ہوتی ہے تو لوگوں کے سامنے اپنے آپ کو سب سے بڑھ کر گناہ گار تصوُّر کرتے ہیں۔ (میں سدھرنا چاہتا ہوں، ص۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                      صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!سناآپ نےکہ ہمارے بزرگ ،ہمارے دِینی پیشوا،ہمارےاکابرنیکیاں چھپانے کا کتنااِہتمام کیا کرتے تھے۔کاش!اِن نیک بندوں کےصدقےمیں ہم بھی نیک ہو جائیں اورہم بھی بِلااجازتِ شرعی اوربغیر ضرورت کےاپنےنفل روزےکسی کو نہ بتائیں۔تلاوتِ قرآن کرناکسی کونہ بتائیں،صدقہ و خیرات کرنا کسی کو نہ بتائیں ،اوراد  و  وظائف  کاپڑھناکسی کو نہ بتائیں،اپنا سیدہونا،حافظ ہونا،عالِم ہونا بِلااجازتِ شرعی اوربغیر ضرورت کسی کو نہ بتائیں،مگرآہ!

نفسِ بدکار نے دِل پر یہ قیامت توڑی     عملِ نیک کیا بھی تو چھُپانے نہ دیا