Book Name:Nekiyan Chupayye

ضائع ہونے سے بچاناہے،کیونکہ  نفس و شیطان انسان کےکُھلے دُشمن ہیں۔نفس و شیطان انسان کو نیکیاں کرنےسے روکتے ہیں اوراگر اِنسان ہمت کرکے نیکی کر لے تو نفس و شیطان انسان کے دل میں نیکیوں کے اِظہار کی خواہش پیدا کرتے ہیں تاکہ بندہ اپنے نیک اعمال بتاکر اپنی نمازیں،تلاوت،ذِکر اذکار،صدقہ وخیرات وغیرہ وغیرہ بتاکر نیک نامی کی  تعریف سُنے اور تکبّر کےگڑھے میں جا پڑے تاکہ بندہ حُبِ جاہ (یعنی اپنی عزّت کو پسند کرنے)کےمرض میں مبتلا ہوتاکہ بندہ رِیاکاری کی تباہ کاری میں برباد ہو جائے۔

      اےعاشقانِ رسول !ہمیں یہ چاہئے کہ اپنے کسی بھی نیک کام کو حتی الامکان چھپائیں،بِلا ضرورت کسی کو  نہ بتائیں۔کیونکہ نیکیوں کا اِظہارکرنے سے انسان کی نیکیوں میں کمی ہوسکتی ہے،نیکیوں کا اِظہارکرنے سے انسان کی نیکیاں بربادہوسکتی ہیں اورنیکیوں کا اِظہارکرنے سے انسان گناہ گاربھی ہوسکتاہے۔

               اللہپاک ہمارے حال پررحم فرمائے،نیکی کرکےاس کو چھپانامشکل ہےناممکن نہیں ۔نیکی کرنے میں مشقّت ہوتی ہے،لیکن نیکی چھپانےکی مشقّت،نیکی کرنےکی مشقّت سے بھی  زِیادہ ہے۔جیساکہ

مُعلمِ انسانیّت،نبیِ رحمت،شفیعِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشادفرمایا:بے شک  عمل کرکے اُسے رِیاکاری سے بچانا عمل کرنے سےزِیادہ مشکل ہے  اورآدمی کوئی عمل کرتاہے تو اُس کے لیے ایسا نیک عمل لکھ دیا جاتاہے جو تنہائی میں کیا گیاہوتاہے اور اُس کے لیے ستّر(70)گنا ثواب بڑھا دِیاجاتاہے،پھر شیطان بندےکو اُ کساتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ اِس عمل کو لوگوں کےسامنے ظاہرکر دیتاہے تواب اُس کے لیے یہ عمل پوشیدہ کے بجائے اعلانیہ لکھ دیا جاتاہےاور ثواب میں ستّر(70)گنا اضافہ مٹا دِیا