Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

کرے گا۔

       دوسری وجہ یہ ہے کہ کبھی گناہوں کو مٹانے اور ان کے میل سے پاک کرنے کے لیے کفّارے کے طور پر  بندہ مصیبت میں مبتلا کیا جاتا ہے۔ جو مصیبت گناہوں اور جرائم کے لیے کفّارہ کے طور پر ہو گی، اس کی علامت یہ ہے کہ  اس میں دوسروں کے سامنے شکوہ شکایت کی بجائے صبرِجمیل سے کام لے گا، دینی احکامات  کی اطاعت اور ادائیگی میں ٹال مٹول سے کام نہیں لے گا ۔

       تیسری وجہ یہ ہے کہ کبھی درجات کی بلندی، معرفت و قربِِ الٰہی کے اعلیٰ مراتب تک پہنچانے کےلیے بندہ مصیبت میں مبتلا کیا جاتا ہے۔     جو مصیبت بلندیِ درجات اور حصولِ قرب و معرفتِ الٰہی کے اعلیٰ مراتب پر پہنچنے کےلیے ہو، اس کی علامت یہ ہے کہ رِضائے الٰہی سے موافقت پائی جائے گی اور نفس کواللہپاک کے ذکر میں اطمینان اور سکون  نصیب ہوگا۔(قلائدالجواہر بہامشہ فتوح الغیب، ص۸۷،۸۸ملخصاً)

       امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نصیحت کرتے ہوئے کتنے پیارے اندازمیں سمجھانے کی کوشش فرمارہے ہیں کہ

تُو کمر بستہ رہا کر خدمتِ اسلام پر       راہِ مولیٰ میں جو آفت آئے اس پر صبر کر

 (وسائلِ بخشش مُرَمَّم،ص۶۹۹)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

نعمتیں ہی نعمتیں!

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اس میں شک نہیں کہ اللہپاک کی نعمتیں بے انتہاء