Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

اس نے ہمیں عطا کی ہوئی ہیں ان پر نظر رکھتے ہوئے اس کا شکر ہی ادا کرنا چاہیے۔ تقدیر میں کیا لکھا ہے اسے کوئی نہیں جانتا لیکن اس میں شک نہیں کہ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی نعمت جو اللہپاک نے ہمیں عطا کی ہوئی ہوتی ہے وہ ہمارے لیے باعثِ زحمت بننےو الی ہوتی ہےکہ اتنے میں وہ ربِّ کریم ہم پر رحم فرماتےہوئے اسے واپس لے لیتا ہے، بتائیے! اس میں تو ہمارا فائدہ ہی ہواکہ وہ نعمت جو عنقریب ہمارے لیے پریشانی کا سبب (Reason)بننے والی تھی،اس رحیم و کریم ربّ نے ہمارے کہے بغیر اسے ہم سے اس طرح سے واپس لے لیا کہ ہمیں کسی بھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اب اس پر تو اس مہربان و عظیم ربّ کا شکر ادا کرنا چاہیے  نہ کہ اس سے شکوہ کرنا چاہیے۔چنانچہ اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے۔

وَ عَسٰۤى اَنْ تَكْرَهُوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْۚ-وَ عَسٰۤى اَنْ تُحِبُّوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ شَرٌّ لَّكُمْؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ۠(۲۱۶) (پ۲،البقرۃ:۲۱۶)                                                                                                                                                                                                                                             

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اور قریب ہے کہ کوئی بات تمہیں بُری لگے اور وہ تمہارے حق میں بہتر ہو اور قریب ہے کہ کوئی بات تمہیں پسند آئے اور وہ تمہارے حق میں بُری ہو اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔

       اس آیتِ کریمہ کے تحت تفسیر صراطُ الْجِنَان میں ہے کہ  تمہیں طبعی طور پر کوئی چیز ناگوار ہونا اس بات کی علامت نہیں کہ وہ چیز ناپسندیدہ اور نقصان دہ ہے جیسے کڑوی دوائی، انجکشن اورآپریشن طبعی طور پر ناپسند ہوتے ہیں لیکن نقصان دہ نہیں بلکہ نہایت فائدہ مند ہیں۔ یونہی کسی چیز کا تمہیں پسند ہونا اس بات کی دلیل نہیں کہ وہ اچھی اور مفید ہے۔ بچے کو پڑھائی کی جگہ ہر وقت کھیلتے رہنا پسند ہوتا ہے ، شوگر کے مریض کو مٹھائی پسند ہو تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ چیزیں اس کیلئے مفید بھی ہیں بلکہ