Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

سے ہم دن رات فائدہ اٹھاتے ہیں۔

ایک نعمت کا بھی شکر ادا کرنا ممکن نہیں

       اگر ہم ان میں سے ایک بھی نعمت کا شکرادا کرنا چاہیں تو ہماری زندگی ختم ہو جائے مگر نعمت کا شکر ختم نہ ہو، اس لیے ہمیں ہر حال میں اللہکریم کی نعمتوں کی قدر کرتےہوئے مَولا کریم کا شکر ادا کرتے رہنا چاہیے۔ یاد رکھئے! اگر بندہ تمام عمر گناہوں سے بچتا رہے اور تمام عمر نیکیوں میں گزاردے تب بھی یہ ساری عبادت ربِّ کریم کی دی ہوئی، صرف ایک نعمت کا صلہ (Reward)نہیں بن سکتی، آئیے! اسی بارے میں ایک حدیثِ طیبہ سنتے ہیں:

       حضرتِ سیِّدُنا واثَلہ بن اسقع رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے محبوب، دو جہاں کے مطلوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:قیامت کے دن اللہ پاک ایک بندے کو زندہ فرمائے گا، جس کے نامَۂ اعمال میں کوئی گناہ نہ ہوگا۔ اللہ کریم اس  سے فرمائے گا:تجھےدونوں باتوں میں سے کیا پسند ہےکہ تجھے تیرے اعمال کابدلہ دُوں یا اپنے احسان اورفضل کے ساتھ بدلہ دوں؟بندہ کہے گا:مَولا! تُو جانتا ہے کہ میں نے کبھی تیری نافرمانی نہیں کی۔ اللہکریم فرمائے گا:”میرے بندے کو میری نعمتوں میں سے کسی  ایک  کے بدلے پکڑلو۔“اب اس کے پاس کوئی نیکی باقی نہ رہے گی، ساری نیکیاں ایک نعمت گھیر لےگی۔ بندہ کہےگا:”مولا!اپنی رحمت  اور فضل سے بدلہ عطافرما۔“ ربِّ کریم فرمائے گا:”میری رحمت  اور میرے فضل (سے  بدلہ  ملے گا)۔“اتنے میں ایک اورشخص  کو لایا جائے گا جس کے نامَۂ اعمال میں کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ اللہپاک فرمائے گا:کیاتُو میرے اولیا سے دوستی رکھتا تھا؟ وہ کہےگا:میں تو لوگوں سے دُوررہتا تھا۔اللہپاک ارشاد فرمائے گا:کیاتُو میرے دشمنوں سے دشمنی رکھتا تھا؟ بندہ کہے