Book Name:Allah Ki Nemton Ki Qadr Kijye

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

نعمت آزمائش بھی ہے

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!غور تو کیجئے کہ نابینا ہو جانا، برص کے مرض میں مبتلا ہو جانا اور کوڑھ جیسی بیماری کا آجانا اور پھر بھی ربّ کا شکر ادا کرنا  شکر کا کتنا اعلیٰ مقام ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے بزرگانِ دین اللہ پاک کی دی ہوئی نعمتوں کے حقیقی قدر دان تھے، اے کاش کہ ہمیں بھی نعمتوں کی قدر نصیب ہوجائے۔ یاد رکھیے! نعمتوں کی قدر کرتے ہوئے ان پر شکر ادا کرتے رہناہی حقیقی عقلمندی ہے، اگر نعمت پا کر بھی اس کی ناشکری کی جائے تو وہ نعمت باعثِ زحمت بھی بن سکتی ہے،چنانچہ مشہور تابعی حضرت سَىِّدُنا کعبُ الْاحْبار رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہپاک بندے کو دنیا میں   جو نعمت عطا  کرے پھر وہ بندہ اس پر شکر کرے اور عاجزی کا اظہار کرے تو اللہ پاک اُسے دنیا میں   بھی اس نعمت سے نفع عطا فرماتا ہے اور جنت میں   اس کا درجہ بھی بلند فرماتا ہےاور جو بندہ اللہ پاک کی نعمت پر شکر ادا نہ کرے اور نہ ہی عاجزی کرے تو اللہ پاک اس بندے سے اس نعمت کا دنیاوی نفع بھی روک لیتا ہے اور اس کے لئے جہنم کا ایک طبقہ کھول دیتا ہے ۔اب اللہ پاک چاہے اسے عذاب دے اور چاہے تو معاف کردے۔(حلیۃالاولیاء وطبقات الاصفیاء، ۶/۴۲)

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!معلوم ہوا کہ نعمت کا شکر ادا  کرنا اور اس پر عاجزی اختیار کرتے رہنا چاہیے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں ہر ہر نعمت کے صحیح استعمال اور اس کا شکر بجا لانے کا ذہن دیا جاتا ہے، آپ بھی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوجائیں اور ذیلی حلقے کے 12 مدنی کاموں میں خوب بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے بن