Book Name:Sharm-o-Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

سے میں نے نکھرے نکھرےحُسن و جمال والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بیعت کی ہے، تب سے اپنے سیدھے ہاتھ سے اپنی شرمگاہ کو نہیں چھوا۔(تاریخ ابن عساکر،۳۹/۲۲۵)

مدنی آقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شرم و حیا

اے عاشقانِ رسول!غور  کیجئے!جب ایک صحابی رسول کی شرم و حیا کا یہ عالم ہے تو خود شرم و حیا فرمانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حیا کا عالَم کیا ہوگا ،چنانچہ

دلوں کو اطمینان بخشنے والے آقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شرم  وحَیا کے مُتَعَلِّق مشہور صحابیِ رسول حضرت سَیِّدُنا ابُوسعیدخدری رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں:بہترین خوبیوں والے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس سے بھی زیادہ شرمیلے تھےجیسی کنواری لڑکی اپنے پردے میں شرمیلی ہوتی ہے۔(مشکاۃ،کتاب احوال القیامۃ…الخ، ۲/۳۶۵، حدیث:۵۸۱۳)

 حکیم الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بیان کردہ حدیث کی شرح میں ارشاد فرماتے ہیں: کنواری لڑکی کی جب شادی ہونے والی ہوتی ہے تو اسے گھر کے ایک گوشے میں بٹھادیا جاتا ہے۔ اسے اردو میں مایوں بٹھانا کہا جاتا ہے، اس زمانہ میں لڑکی بہت ہی شرمیلی ہوتی ہے،گھر والوں سے بھی شرم کرتی ہے،کسی سے کُھل کر بات نہیں کرتی،حضورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شرم اس سے بھی زیادہ تھی،حیا انسان کا خاص جوہر ہے جتنا ایمان قوی(یعنی مضبوط ہوگا)اتنی حیا(بھی)زیادہ ہوگی۔

  (مرآۃ المناجیح،۸/۷۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!جیسے جیسے ہم زمانَۂ رِسالت سے دُور ہوتے جارہے ہیں،بے عِلْمی و بے شرمی کے سائے مزید گہرے ہوتے جارہے ہیں۔دیگر بُرائیوں کے ساتھ ساتھ بے