Book Name:Sharm-o-Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

پاک میں اس کی سخت مَذَمَّت بیان کی گئی ہے،چنانچہ

لوہے کی کیل

حضرت سیِّدُنا مَعْقِل بن یَسَار رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ سے مروی ہے،ہر عیب سے پاک نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ عبرت نشان ہے:تم میں سے کسی کے سر میں لوہے کی کیل ٹھوک دی جائے،یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ ایسی عورت کو چھوئے جو اس کے لئے حلال نہیں۔(معجم کبیر،۲۰/ ۲۱۱، حدیث:۴۸۶) ایک روایت میں تو یہاں تک مروی ہے کہ جس نے کسی غیر عورت سے ہاتھ مِلایاتووہ بروزِقیامت اس حال میں آئے گاکہ اس کا ہاتھ آگ کی زنجیرسے گردن کے ساتھ بندھا ہو گا۔(قرۃ العیون، الباب الثالث فی عقوبۃ الزنا، ص ۳۸۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

انٹرنیٹ کی تباہ کاریاں

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!سوشل میڈیا کی مثال ایک چُھری کی طرح ہے، جس کاصحیح اور غلط دونوں ہی استعمال ہیں،مگر افسوس!ہمارے معاشرے میں سوشل میڈیا کا غلط استعمال زیادہ ہے،سوشل میڈیا پرموجودفحش مضامین اور کہانیاں ،گندی تصویریں اورنفسانی خواہشات کو بھڑکانے والی بیہودہ ویڈیوز نے نوجوان نسل  کے اَخلاق وکردار اورعادات کو تباہ و بربادکردیا ہے،ساری ساری رات سوشل میڈیا پربڑی بےدردی کے ساتھ اپنا پیسہ اورقیمتی وقت ضائع کرنا،جھوٹ بولنا، لوگوں کودھوکہ دینا،بلیک میل کرنا،جیسی برائیاں ہمارے معاشرے  کے نوجوانوں میں بڑی تیزی سے عام ہوتی جارہی ہیں،پہلے تو سوشل میڈیا  کا استعمال محدود تھا مگرجب سے یہ سہولت موبائل پر موجود ہوئی تو چھوٹی عمر کے بچے بھی اس بیماری کا