Book Name:Sharm-o-Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

مرنے کے بعد میرے کفن پر  کسی غیر مرد کی نظر نہ پڑجائے۔

بیٹا کھویا ہے حیا نہیں کھوئی!

اسی طرح صحابِیۂ رسول  حضرت سیِّدَتُنا اُمِّ خلّادرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کا واقعہ ہے کہ ایک جنگ میں ان کا  بیٹا شہید ہوگیا۔آپرَضِیَ اللہُ عَنْہا ان کے بارے میں معلومات حاصِل کرنے کیلئے چہرے پرنِقاب ڈالے پردے کی حالت میں بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو ئیں،اِس پر کسی نے حیرت سے کہا:اِس وقْت بھی آپ نے مُنہ پر نِقاب ڈال رکھا ہے!کہنے لگیں:میں نے بیٹاضَرور کھویا ہے،حیا نہیں کھوئی۔( ابو داود،۳ ،حدیث: ۲۴۸۸)

اے عاشقانِ صحابَہ و اَہلِ بَىْت!آپ نے سُنا کہ بیٹا شہید ہو جانے کے باوُجُود سیِّدَتُنا اُمِّ خلّادرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے’’پردہ‘‘ برقرار رکھا۔مگر افسوس!اب ہر جگہ بے پردگی اور بے حیائی نے اپنے پنجے گاڑھ رکھے ہیں۔ یادرکھئے!شیطان یہی چاہتا ہے کہ کسی طرح عورت کو بے پردہ کرکے شرم و حیا کو ختم کردیاجائے اور مردوں کوبدنگاہی کی آفت میں ڈال کرانہیں بھیاللہ پاک کی ناراضی اورجہنم کے عذاب کا حق دار بنادیاجائے،جبھی توشیطان اور اس کےپیرو کاروں نےیہ نَعْرہ بُلَنْد  کیاکہ’’مرد و عورت شانہ بشانہ چلیں“۔ہماری خواتین یہ سمجھنے لگیں  کہ اس جُمْلے کے ذریعے معاشرے میں ہمیں   عِزت وقار دیاجارہا ہے، حالانکہ اس جُمْلے کا مَقْصَداس   عورت کو بے وُقُوف بنا کراس کے حُسْن وجمال کواپنے مالی فَائدے حاصل کرنے کا ذِرِیْعہ بنانا ہے، بلکہ اب تو مَعَاذَ اللہنوجوان عورتوں سے ہاتھ مِلانے(Handshake)تک کو بُرا مَحْسُوس نہیں کیا جاتا۔

یاد رکھئے!کسی غیر عَورت سے ہاتھ مِلانا ناجائز و حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے اورحدیثِ