Book Name:Sharm-o-Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

گزرتے، اَخلاقیات کی حُدُود توڑ کر بداَخلاقی کے میدان میں اُتر آتے اور انسانيت سے گِرے ہوئے کام کرنے میں بھی شرم محسوس نہیں کرتے۔جبکہ اللہ والے نہ صرف شرم و حیا کے پیکر ہوتے ہیں بلکہ شرم و حیا ان کی نس نس اور رگ رگ میں سمائی ہوتی ہے۔آئیے!ترغیب کے لئے اللہ پاک کی عطا سے غیب کی خبریں بتانے والے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پیارے صحابی اور تیسرے خلیفہ حضرت سَیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی شرم و حیا کا ایک ایمان افروز واقعہ سُنتے ہیں،چنانچہ

فرشتے بھی حیا کرتے ہیں:

حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہافرماتی ہیں،ایک روزبے مثال حُسْن و جمال والے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے مکانِ عالیشان میں لیٹے ہوئے تھے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ران یا پنڈلی مبارَک سے کپڑا ہٹا ہوا تھا۔اتنے میں امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُناابوبکر صدّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ آئے اور اُنہوں نے حاضِری کی اجازت چاہی۔ امیرُالمؤمنین سیدنا صدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے مَحَبَّت فرمانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُن کو بلایا اور وہ اندر آگئے مگر آسمانوں کی سیرفرمانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِسی طرح لیٹے رہے اور گفتگو فرماتے رہے۔ اِس کے بعد حضرت سَیِّدُنا عُمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُبھی آگئے۔ اُنہوں نے اندر آنے کی اجازت طلب کی،سیدنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ پر کرم فرمانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُن کو بھی اجازت دے دی اور وہ بھی اندر آگئے لیکن آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پہلے کی طرح لیٹے رہے یعنی ران یا پنڈلی سے کپڑا ہٹا رہا۔ پھر دائی حلیمہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کی قسمت چمکانے والے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تیسرے خلیفہ حضرت سیدناعثمانِ غَنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ آگئے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اندر آنے کی اجازت چاہی تو ربِّ کریم سے نعمتیں دلوانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُٹھ کر بیٹھ گئے اور کپڑوں کو دَرُست کرلیا۔ اِس کے بعد حضرت سَیِّدُنا عثمانِ غَنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو اندر آنے کی اجازت