Book Name:Sharm-o-Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کاجدول(بیرون ملک)،7فروری2019ء

(1): سنتیں اورآداب سیکھنا: 5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3): فکرمدینہ:5منٹ، کل دورانیہ15منٹ

جوتے پہننے  کی  بقیہ سنتیں اور آداب

 ٭نُزْھَۃُالقاری میں ہے:مسجد میں داخِل ہوتےوقت حکم یہ ہے کہ پہلےسیدھا پاؤں مسجدمیں رکھےاور جب مسجدسےنکلے تو پہلےاُلٹا پاؤں نکالے۔٭مسجد کے داخلے کے وَقْت اس حدیث پرعمل دشوارہے۔اعلیٰ حضرت امام احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نےاس کاحل یہ ارشادفرمایاہے:جب مسجدمیں جانا ہوتوپہلےاُلٹےپاؤں کونکال کر جوتے پر رکھ لیجئے پھر سیدھے پاؤں سے جوتا نکال کر مسجد میں داخل ہوجائیے اور جب مسجد سےباہر ہو تواُلٹا پاؤں نکال کر جوتے پر رکھ لیجئے پھر سیدھا پاؤں نکال کر سیدھاجوتاپہن لیجئےپھراُلٹا پہن لیجئے۔

(نزہۃ القاری،۵/۵۳۰)٭مَردمردانہ اورعورت زَنانہ جوتااستعمال کرے٭کسی نےحضرت سیِّدتُنا عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاسےکہا:ایک عورت(مردوں کی طرح) جوتےپہنتی ہے،انہوں نےفرمایا:ہم گناہ گاروں کى شفاعت فرمانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےمردانی(مَردوں جیسی صورت بنانے والی)عورَتوں پرلعنت فرمائی ہے۔(ابوداود،۴/۸۴ حديث:۴۰۹۹)٭صدرُ الشَّریعہ،بدرُالطَّریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمدامجدعلی اعظمیرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہفرماتےہیں:یعنی عورتوں کومردانہ(مَردوں کی طرح کا)جوتا نہیں پہننا چاہیے بلکہ وہ تمام باتیں جن میں مردوں اور عورتوں کا فَرْق ہو ان میں ہر ایک کو دوسرےکی وَضع اختیار کرنے(یعنی نقّالی کرنے)سے