Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat

ہوتا ہے۔(دارقُطنی،۱/۱۸۴،حدیث:۴۵۳)حضرتِ سیِّدُنا قتادہرَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں:ہمیں بتایا گیا ہے کہ عذابِ قبر کو تین(3)حصّوں میں تقسیم کیا گیا ہے:ایک تِہائی عذاب غیبت سے، ایک تہائی چُغلی سے، اور ایک تہائی پیشاب(کی چھینٹوں سے خود کو نہ بچانے)سے ہوتاہے۔(ذَمُّ الْغِیبَۃلِابْنِ اَبِی الدُّنْیا،ص۹۲ ،رقم:۵۲)افسوس!علمِ دین سے دوری یا سستی کے سبب بعض لوگ پیشاب کر کے پاکی حاصِل نہ کر کے بدن اور کپڑوں وغیرہ کو ناپاک کر لیتے ہیں،اُن کو ڈر جانا چاہئے،اگرپیشاب سے نہ بچنے کے سبب مَعَاذَاللّٰہ،اللہ پاک ناراض ہوگیا،اس کے رسول،رسول مقبول،بی بی آمنہ کے گلشن کے مہکتے پھول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ روٹھ گئے تو خدا کی قسم!دنیا وآخرت میں ذِلَّت و رُسوائی مُقَدَّر بن سکتی ہے۔

       آئیے!چغلی کی تعریف سنتےہیں :چنانچہ

چغلی کسے کہتے ہیں؟

امام نَوَوِیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سےمنقول ہے:کسی کی بات نقصان پہنچانے کے ارادے سے دوسروں کو پہنچانا چُغلی ہے۔ (عمدۃ القاری، تحت الحدیث: ۲۱۶،۲/۵۹۴)

       چغلی کی تعریف یہ ہے کہ لوگوں  کے درمیان فساد ڈالنے کے لئے ایک کی بات دوسرے تک پہنچانا۔(الزواجر عن اقتراف الکبائر، الباب الثانی، الکبیرۃ الثانیۃ والخمسون بعد المأتین: النمیمۃ، ۲/۴۶)

چغل خوری کی تباہ کاریاں

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا! کسی کی بات سن کر دوسرے سےاس طور پر کہہ دینا کہ دونوں میں اختلاف اورجھگڑا ہوجائےایسا کرنا چغلی کہلاتاہے۔افسوس صد افسوس!آج ہمارے معاشرےمیں یہ مرض تیزی کے ساتھ عام  ہوتا جارہا ہے۔پہلے کے لوگوں میں احترامِ مسلم کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا اور ہر مسلمان دوسرے مسلمان بھائی کی عزت کی حفاظت کرتا تھا مگر آہ! اب ہر