Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat

کےرِسالے سے فکرِ مدینہ کرنا بھی شامل ہے۔یاد رہے!اس مجلس کے تحت ملک و بیرون ملک میں ہزاروں مدارس المدینہ بالغان لگائے جارہے ہیں۔جن میں ایک لاکھ سے زائدعاشقانِ رسول فی سَبِیْلِ اللہ تعلیمِ قرآن حاصل کررہے ہیں۔آپ بھی  ہمّت کیجئے،تعلیمِ قرآن حاصل کرنے کے لیے مدرسۃ المدینہ بالغان میں خود بھی شرکت کیجئےاور دُوسرے اسلامی بھائیوں کوبھی اس کی ترغیب دِلائیے۔اللہ پاک ہم سب کوقرآن کریم صحیح مخارج کےساتھ پڑھنےکی توفیق عطافرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم چغل خوری کی مذمت اور اس  کے نقصانات کے بارے میں سن رہے تھے۔آئیے! اس ضمن میں ایک عبرت ناک واقعہ سنتے ہیں،چنانچہ

قبر میں آگ بھڑک رہی تھی

       حضرت سیِّدناعَمر وبن دِینار رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:مدینے شریف میں ایک شخص رہتا تھا،جس کی بہن مدینے شریف کےقریب ایک بستی میں رہتی تھی،وہ بیمار ہوئی تو یہ شخص اس کی تیمار داری میں لگارہا مگر وہ اسی مرض میں اِنتقال کر گئی،اس شخص نےاپنی بہن کے کفن دفن کا اِنتظام کیا، جب دفن کرکےواپس آیا تو اُسےیاد آیا کہ وہ رقم کی ایک تھیلی قَبرمیں بھول آیا ہے۔اس نے اپنے ایک دوست سےمددطلب کی،دونوں نے جاکر اس کی قَبرکھودکرتھیلی نکال لی۔ تو اس شخص نے دوست سےکہا :ذرا ہٹنا میں دیکھوں تو سہی میری بہن کس حال میں ہے؟اس نےقبرمیں جھانک کردیکھا تو وہاں آگ بھڑک رہی تھی،وہ چپ چاپ واپس چلاآیااور ماں سےپوچھا:کیامیری بہن میں کوئی خراب عادت تھی؟ماں نےکہا:تیری بہن کی عادت تھی کہ وہ پڑوسیوں کے دروازوں سے کان لگا کر ان کی باتیں سنتی تھی اور