Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat
فُلاں بات کی ہے!اُس نےجواب دیا:میں نےتو ایسا کچھ نہیں کہا۔بادشاہ نے اِصرار کرتےہوئےکہا: جس نے مجھے بتایا ہے،وہ(کیسے جُھوٹ بول سکتا ہے بَہُت)سچا آدمی ہے۔حضرت سیِّدُناامام زُہریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہِنے بادشاہ کومخاطب کر کےفرمایا:(آپ کو جس نے اِس طرح کی خبر دی وہ توچغلی کھانے والا ہوا اور) چُغل خورکبھی سچّا ہونہیں سکتا!یہ سُن کربادشاہ سنبھل گیااور کہنےلگا:حُضُور!آپ نےبالکل درست فرمایا۔پھر اُس شخص سےکہا:اِذْھَبْ بِسَلَامٍیعنی تم سلامتی کےساتھ لوٹ جاؤ۔ (اِحیاءُ الْعُلوم،۳/۱۹۳)
سَیِّدُنا عمر بن عبد العزیز کا طرزِ عمل
امیرُالْمُومِنِین حضرت سَیِّدُناعمر بن عبدالعزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی خدمتِ بابَرکت میں ایک شخص حاضِر ہوااوراُس نےکسی کےبارےمیں کوئی منفی(Negative)بات کی۔آپ نےفرمایا:اگرتم چاہوتوہم تمہارے مُعامَلے کی تحقیق کریں! اگر تم جھوٹےنکلےتواِس آیتِ مبارَکہ کے مِصداق قرار پاؤگے:
اِنْ جَآءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوْۤا (پ۲۶، الحجرات:۶)
ترجَمۂ کنزالعرفان:اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو
اوراگرتم سچےہو ئےتویہ آیت تم پرصادق آئےگی:
هَمَّازٍ مَّشَّآءٍۭ بِنَمِیْمٍۙ(۱۱) (پ۲۹، القلم: ۱۱)
ترجَمۂ کنزالعرفان:سامنے سامنے بہت طعنے دینے والا، چغلی کے ساتھ ادھر ادھر بہت پھرنے والا۔
اور اگرتم چاہوتوہم تمہیں مُعاف کر دیں!اُس نے عرض کی:یاامیرَالْمُومِنِین!مُعاف کردیجئے! آئندہ میں ایسا(یعنی غیبت اور چغل خوری)نہیں کروں گا۔(اِحیاءُ الْعُلوم،۳ / ۱۹۳)
تم میرے پاس تین برائیاں لے کر آئے