Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat

ایک فکر انگیز حکایت ملاحظہ کیجئے،چنانچہ

چغل خوری کا وبال

     حضرت سیِّدُنا کعبُ الاَحبار رَضِیَ اللہُ عَنْہُ روایت کرتے ہیں،ایک دفعہ حضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کے زمانے میں سخت قحط پڑگیا۔ آپ عَلَیْہِ السَّلام بنی اسرائیل کی ہمراہی میں بارش کے لئے دعا مانگنے چلے لیکن بارش نہ ہوئی، آپ عَلَیْہِ السَّلام نے تین(3) دن تک یہی معمول رکھا لیکن بارش پھر بھی نہ ہوئی۔ پھر اللہ پاک کی طرف سے وحی نازل ہوئی،اے موسیٰ!میں تمہاری اور تمہارے ساتھ والوں کی دعا قبول نہیں کروں گا کیونکہ ان میں ایک چغل خور ہے۔حضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے عرض کی:اے پروردگار!وہ کون ہے تا کہ ہم اسے یہاں سے نکال دیں۔اللہ پاک کی طرف سے جواب ملا:اے موسیٰ!میں تو بندوں کو اس سے روکتا ہوں۔حضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے بنی اسرائیل کو حکم فرمایا کہ تم سب بارگاہِ الٰہی میں چغلی سے توبہ کرو۔ جب سب نے توبہ کی تواللہ پاک نے انہیں بارش عطا فرمادی۔(احیاء العلوم،کتاب الاذکار والدعوات،الباب الثانی،۱/۴۰۷)

گو شت کی چھوٹی سی بوٹی

      میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!آپ نے سُنا کہ چغلی کرنا اس قدر بُرا عمل ہے کہ اس کی نحوست صرف چغل خور کی ذات  تک ہی محدود نہیں رہتی بلکہ دیگر لوگوں کو بھی مشکلات میں ڈال دیتی ہے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی زبان کو چغل خوری بلکہ ہر طرح کی برائیوں سے پاک و صاف رکھنے کی بھرپور کوشش کریں کیونکہ زَبان اگرچِہ بظاہر گو شت کی ایک چھوٹی سی بَوٹی ہے مگر یہ اللہ پاک کی عظیم الشان نعمت ہے۔اِس نعمت کی قد ر تو شاید گونگا ہی جان سکتا ہے۔ زَبان کا دُرُست استِعمال جَنَّت میں اور غَلَط استِعمال جَہَنَّم میں داخِل کر سکتاہے۔ اس زَبان سے تِلاوتِ قرآن کرنے والا اور دُرُود و