Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat

ایک شخص نے کسی بُزُرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر انہیں اُن کے دوست کی کچھ مَنفی(Negative)باتیں بتائیں ، اِس پر اُنہوں نے اِرشاد فرمایا:افسوس!تم میرے پاس تین برائیاں لےکرآئے:(1)مجھے میرے اسلامی بھائی سے نفرت دلائی،(2)اس وجہ سے میرے دل کو (تشویشوں اور وسوسوں میں)مشغول کیا اور(3)اپنے امین نفس پر تہمت لگائی۔(یعنی میں تمہیں امانت دار سمجھتا تھا مگر تم تو پیٹ کے ہلکے نکلے!)(اِحیاءُ الْعُلوم،۳/۱۹۳)

چغل خور خاموش ہوگیا

       اعلیٰ حضرت،امامِ  اہلسنت مولانا شاہ امام احمدرضاخانرَحْمَۃُ  اللّٰہ   عَلَیْہ اپنےچھوٹےبھائی  مولانامحمدرضا خان سے بڑی محبت فرماتےتھے،ایک بارمولانامحمدرضاخانرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نےاپنی زوجہ کےلئےسونے کے کنگن  بنوائے،کسی  چغل خور نےاعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہسےاس بات  کاتذکرہ کیا،تو امامِ اہلسنترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنےبڑاخوبصورت جواب دیتےہوئےارشادفرمایا:اگر(میرے بھائی)مولانامحمدرضانےیہ کنگن اپنے مال سے بنوائے ہیں تو مجھے خوشی ہے کہ اللہپاک نے میرے بھائی کو اس قدر مال عطافرمایا ہے اور اگر انہوں نے میرے مال سے بنوائے ہیں تو  مجھےاس سےبھی زیادہ خوشی ہےکہ  میرا بھائی میرے مال کو اپنا مال  سمجھتا ہے ۔یہ جواب سن کر وہ چغل خورناکام  و نامراداور مایوس  ہوکرلوٹ گیا۔(اعلیٰ حضرت کے پسندیدہ واقعات،ص ۳۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یادرکھئے!جس طرح چغل خوری مسلمانوں میں غیبتوں،تہمتوں، دل آزاریوں،لڑائی جھگڑوں اور دیگر کئی بُرائیوں کے دروازے کھولتی ہے،اسی طرح اس کی ایک بڑی نحوست یہ بھی کہ اس کے سبب بارگاہِ الٰہی میں دعائیں بھی مقبول نہیں ہوتیں۔آئیے! اس ضمن میں