Book Name:Moashary Ki Rasumaat

بَیان سُننے کی نیّتیں

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ!آج  کےبیان میں ہم”معاشرے کی رسومات“ میں سے چند بُری رسموں کےبارےمیں سُنیں گی ۔مصرکےاندرایک غیراسلامی اورانسانیت سوزرسم عرصَۂ دراز سے جاری تھی،وہ رسم کیا تھی اور کس عظیم ہستی کی کرامت سے اس کا خاتمہ ہوا اس تعلق سے ایک واقعہ بیان کیاجائےگا۔ماہِ صفر سےمتعلق بھی بہت سی غلط باتیں اوررسمیں لوگوں میں عام ہیں،ان کےبارےمیں علمائےدین کےبیان کردہ ارشادات بھی سنیں گی اور یہ بھی سنیں گی کہ آجکل معاشرے میںشادی بیاہ کے موقع پر کون کون سی غیر شرعی رسومات  رائج ہیں،بیان کے اختتام پرحضور داتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اور اُمِّ عطاررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا کامختصر تعارف بھی بیان ہوگا۔اللہ کرے کہ ہم پورابیان سننے میں کامیاب ہوجائیں۔بعض اسلامی  بہنیں دورانِ بیان تسبیح کےذریعےذکرودرودوغیرہ میں مشغول رہتی ہیں۔