Book Name:Moashary Ki Rasumaat

ہر گز جائز نہیں کہ سُودی قرضہ لے کرعَقیقہ کرے۔( اسلامی زندگی، ص ۲۷)٭بچّہ اگر ساتویں دن سے پہلے ہی مرگیا تو اُس کا عقیقہ نہ کرنے سے کوئی اثر اُس کی شَفاعت وغیرہ پرنہیں کہ وہ وقتِ عَقیقہ آنے سے پہلے ہی گزر گیا۔ ہاں!جس بچّے نے عقیقے کا وَقت پایا یعنی سات دن کا ہوگیا اوربِلا عُذر باوَصف ِ استِطاعت (یعنی طاقت ہونے کے باوُجُود) اُس کا عقیقہ نہ کیا اُس کے لیے یہ آیا ہے کہ وہ اپنے ماں باپ کی شَفاعت نہ کرنے پائے گا۔(فتاویٰ رضویہ،۲۰/۵۹۶)٭عقیقہ ولادت کے ساتویں روز سنّت ہے اوریِہی افضل ہے،ورنہ چودھویں،ورنہ اکّیسویں دن۔(فتاویٰ رضویہ،۲۰ /۵۸۶)٭عقیقے کا جانور اُنھیں شرائط کے ساتھ ہونا چاہیےجیسا قربانی کے لیے ہوتا ہے۔ اُس کا گوشت فُقَرا اور عزیز و اقارب دوست و اَحباب کو کچّا تقسیم کر دیا جائے یا پکا کر دیا جائے یا اُن کو بطورِ ضِیافت و دعوت کِھلایا جائے یہ سب صورَتیں جائز ہیں۔(بہارِ شریعت،۳/۳۵۷)٭اگر ساتویں دن نہ کرسکیں تو جب چاہیں کرسکتے ہیں ، سنّت ادا ہوجائے گی۔(بہارِ شریعت،۳/۳۵۶)

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی دو کُتُب،بہارِ شریعت حصّہ 16 (312صفحات)اور120 صَفْحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“اور امیرِ اہلسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دو رسالے”101 مدنی پھول“اور ”163 مدنی پھول “ھدِيَّةً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔