Book Name:Moashary Ki Rasumaat

(پاکستان)کی سر زمین پر ہوا اور یہیں پرآپ کامزارشریف واقع ہےجودعاؤں کی قبولیت کا مرکز ہے۔ داتاصاحب کی سیرتِ مبارکہ کے حوالے سے مزید معلومات حاصل کرنے کیلئےمکتبۃ المدینہ کا رسالہ ”فیضانِ داتا علی ہجویری“ کامُطالَعہ کیجئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عقیقے کی سُنّتیں اور آداب

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!آئیے!شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطارقادری رضوی ضیائیدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکےرسالے”غفلت“سےعقیقےکی چند سنتیں اور آداب   سنتی ہیں۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:لڑکااپنےعقیقے میں گِروی ہے ساتویں دن اُس کی طرف سے جانور ذَبح کیا جائے،اُس کا نام رکھا جا ئے اور سرمُونڈا جائے۔‘‘(تِرمِذی ج۳ ص۱۷۷ حدیث۱۵۲۷)٭گِروی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اُس سے پورا نفع(فائدہ)حاصِل نہ ہوگا جب تک عقیقہ نہ کیا جائے اور بعض(مُحَدِّثین)نے کہا بچّے کی سلامتی اور اُس کی نَشو ونُما(پھلنا پھولنا)اور اُس میں اچّھے اَوصاف(یعنی عمدہ خوبیاں )ہونا عقیقے کے ساتھ وابَستہ ہیں۔(بہارِ شریعت،۳/۳۵۴)٭بچّہ پیدا ہونے کے شکریہ میں جو جانور ذَبْح کیا جاتا ہے اُس کو عقیقہ کہتے ہیں۔(بہارِ شریعت،۳/۳۵۵)٭لڑکے کے عقیقے میں دو بکرے اور لڑکی میں ایک بکری ذَبح   کی جائے یعنی لڑکے میں نَر جانور اور لڑکی میں مادَہ مُناسِب ہے۔اور لڑکے کے عقیقے میں بکریاں اور لڑکی میں بکرا کیا جب بھی حَرَج نہیں۔(بہار شریعت،۳/ ۳۵۷) ٭قربانی کے اُونٹ وغیرہ میں عقیقے کی شرکت ہوسکتی  ہے۔٭عقیقہ فرض یا واجب نہیں ہے صرف سنّتِ مستحبَّہ ہے،(اگر گنجائش ہو تو ضرور کرناچاہئے، نہ کرے تو گناہ نہیں البتّہ عقیقے کے ثواب سے محرومی ہے) غریب آدمی کو