Book Name:Dukhyari umat ki Khayr Khuwahi

لےلے۔(حلیۃ الاولیاء ، ۱/۸۹)  سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ! اتنی بلند وبالا شان و شوکت کےباوجودحضرت سَیِّدُنافاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  پیارے آقاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت کے ساتھ خیرخواہی اور حاجت روائی  فرمارہےہیں۔لہٰذا اگر ہمارا کوئی مسلمان بھائی  کسی تکلیف میں ہو یا کسی بھی معاملے میں اسے ہماری ضرورت ہو اور ہم اس کی پریشانی(Distress)دور کرنےکی قدرت بھی رکھتے ہوں تو ہمیں بھی حضرت سَیِّدُنافاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی سیرت پرعمل کرتے ہوئے اپنے مسلمان بھائی کی خیر خواہی  کرنی چاہیے۔حضرتِ سیدنا  فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی خیر خواہیِ امت کے مزید واقعات بھی ہم سُنیں گی  لیکن اس سےپہلےآئیے!آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکامختصر تعارف سنئے ، چُنانچہ

مختصر  تعارف :

٭آپ کی  کُنْیَت’’ابُوحَفْص‘‘،لقَب’’فارُوقِ اَعظم‘‘اور نام  ’’عمر‘‘ہے۔٭آپ کےاِسلام قَبول کرنے سےمُسلمانوں کو بے حَدخُوشی ہوئی اوراُن کو بَہُت بڑا سہارا مل گیا،یہاں تک کہ حُضُوررحمتِ عالَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےمُسلمانوں کےساتھ مل کرحَرَم ِمُحْتَرم میں اِعْلانیہ نَماز اَدافرمائی۔ ٭آپ اِسلامی جنگوں میں مُجاہِدانہ شان کے ساتھ شامل ہوئے اور تمام مَنْصُوبہ بندیوں میں رسُولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےوزیرومُشیرکی حَیْثیَّت سےوَفادارورفیقِ کاررہے۔٭آپ نےتَختِ خِلافت پر رَونق اَفروز رہ کرجانَشینیِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تمام تَر ذِمّہ داریوں کو بہت ہی اچھےانداز سے سر اَنجام دیا۔٭آپ مُرادِرسول تھے(یعنی آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی دُعاؤں کی قبولیت کا نتیجہ تھے) ٭ آپ کاقلب انوارِالٰہی سےخوب روشن تھا۔ ٭آپ بصیرت اوردانشمندی کےروشن چراغ تھے، ٭ آپ کی جرأت و بہادری،عاجزی و سادگی، ہمت ومردانگی، حوصلہ واستقامت،دیانت و امانت، ذہانت و فَطانت اور صبرکی مثالیں آج بھی تاریخ کےاوراق میں نقش ہیں۔٭ آپ نےاپنی ایک ایک عادت کو سنّتوں کےسانچےمیں