Book Name:Dukhyari umat ki Khayr Khuwahi

کرے مَثَلاًکہنا ہمارا کھانا کیسا تھا؟ آپ کو پسند آیا یا نہیں؟ایسے موقع پر اگر نہ پسند ہونے کے باوُجُود مِہمان مُرَوَّت میں کھانے کی جھوٹی تعریف کریگا تو گنہگار ہو گا۔ اِس طرح کا سُوال بھی نہ کرے کہ’’ آپ نے پیٹ بھر کر کھایا یا نہیں؟‘‘ کہ یہاں بھی جواباً جھوٹ کا اندیشہ ہے کہ عادتِ کم خوری یا پرہیزی یا کسی بھی مجبوری کے تحت کم کھانے کے باوُجُوداصرار وتکرارسے بچنے کیلئے مِہمان کو کہنا پڑ جائے کہ’’میں نے خوب ڈٹ کر کھایا ہے۔‘‘٭میزبان کو چاہیے کہ مہمان سے وقتاً فوقتاً کہے کہ ’’اور کھاؤ‘‘ مگر اس پر اِصرار نہ کرے۔ (عالمگیری،۵/۳۴۴)کہیں اِصرار کی وجہ سے زیادہ نہ کھا جائے اور یہ اس کے لیے نقصان دہ ہو۔ ٭میزبان کو بالکل خاموش نہ رہنا چاہیے اور یہ بھی نہ کرنا چاہیے کہ کھانا رکھ کر غائب ہو جائے بلکہ وہاں حاضر رہے۔(عالمگیری،۵/۳۴۵)

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنےکےلئےمکتبۃُ المدینہ کی دو کُتُب،بہارِ شریعت حصّہ   16(312صفحات)اور 120 صَفَحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“اورامیرِاہلسنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے دو رسالے101 مدنی پھول“اور”163مدنی پھول“ھدِيَّةً حاصِل کیجئےاورپڑھئے۔ 

اگلے ہفتہ واراجتماع کے بیان کی جھلکیاں

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  آئندہ ہفتہ وار اِجتماع کےبیان کا موضوع بھی بہت اہم ہے، جس میں ہم ”مصیبتوں پر صبر کا ذہن کیسے بنے“کے بارے میں سنیں گی۔ کئی احادیثِ مبارکہ میں مصیبتوں پر صبر کرنے کی ترغیبات اور فضائل بیان ہوئے ہیں،اُنہیں بھی سُننے کی سعادت حاصل کریں گی ، نیز مصیبتوں پر صبر کرنے اور رضائے الٰہی  پر راضی رہنے کے تعلق سے بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہمْ اَجْمَعِیْن کا کیسا زبردست مدنی ذہن تھا،اِس کی بھی چند جھلکیاں ہم ملاحظہ کریں گی ،