Book Name:Janwaron Par Zulm Haram Hai

میں کسی کوبھی نہیں ماروں گا۔(الزواجر عن اقتراف الکبائر،۲/۱۷۴)

ہمیشہ ہاتھ بھلائی کے واسطے اُٹھیں

بچانا ظُلْم و سِتَم سے مجھے سَدا یاربّ!

(وسائل بخشش مرمم، ص۷۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھےمیٹھےا سلامی بھائیو!قربانی کےموقع پرجانورذبح کرنا بڑی سعادت کی بات ہے۔مگر یادرکھئے!قربانی سے پہلے یا ذبح کرتے وقت جانور پر کوئی  ظلم وستم  نہ کیا جائے کیونکہ ہمیں ان  جانوروں  کی عزت کرنے کا حکم دیا گیا ہے حتّٰی کہ  انہیں   سواری کے لئے استعمال کرنا  یا ان پر سامان وغیرہ لادنا بھی منع ہے جیساکہ بہارِشریعت جلد  3 صفحہ 347 پر ہے کہ قربانی کے جانور پر سوار ہونا یا اس پر کوئی چیز لادنا یا اس کو اُجرت پر دینا غرض اس سےمنافع(Benefits) حاصل کرنا منع ہے۔تو جب سوار ہونے، سامان لادنے کی ممانعت ہے تو پھر  اس پر ظلم کرنا کتنا بڑا گناہ ہوگا  ۔آج ہمارے معاشرے میں قربانی کے جانور پر بہت ظلم کیا جاتاہے  آئیے ! اس بارےمیں  ستمبر 2017کے ماہنامہ فیضانِ مدینہ سے   کچھ مدنی پھول  سنتے ہیں :

قربانی کے جانوروں پر  ہونے والے ظلم کی مثالیں:

مویشی منڈیوں میں لائے گئے بے زبان جانوروں پر ظلم کی مثالیں:

 (1)دُور دراز علاقوں سے لائے جانے والے جانوروں کو دورانِ سفر مناسب خوراک نہیں دی جاتی۔ (2) چھوٹی گاڑی میں بڑا جانور، یا کم جگہ میں کئی کئی جانور  یوں سوار کر دئیے جاتے ہیں کہ وہ تھک جانے کی صورت میں بیٹھ بھی نہیں سکتے۔(3)بہت سے لوگ جانور کو سوار کرتے وقت گاڑی میں ریت یا بھُوسہ وغیرہ نہیں ڈالتے،جس کی وجہ سے بسا اوقات جانور اپنے ہی گوبر اور پیشاب سے پھسل کر گرتے