Book Name:Janwaron Par Zulm Haram Hai

فرماتاہے:

وَّ الْخَیْلَ وَ الْبِغَالَ وَ الْحَمِیْرَ لِتَرْكَبُوْهَا وَ زِیْنَةًؕ-وَ یَخْلُقُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ(۸) (پ۱۴،النحل،آیت:۸)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور گھوڑے اور خچر اور گدھے کہ ان پر سوار ہو اور زینت کے لئےاوروہ پیدا کرے گا جس کی تمہیں خبر نہیں۔

          تفسیرصراطُ الجنان جلد5صفحہ284پرہے:اللّٰہپاک نے گھوڑے،خچر اور گدھے بھی تمہارے نفع کےلئے پیدا کئے تاکہ تم ان پر سوار ی کرو اور ان میں تمہارے لئے سواری اور دیگر جو فوائد ہیں ان کے ساتھ ساتھ یہ تمہارے لئےزینت ہیں۔علمائےکرام فرماتےہیں:ہمیں اونٹ،گائے، بکری، گھوڑا اور خچروغیرہ جانوروں کا مالک بنا دینا،انہیں ہمارے لئے نرم کر دینا،ان جانوروں کو اپنا تابع کرنا اور ان سےنفع اٹھانا ہمارے لئے مباح کردینااللّٰہپاک کی ہم پررحمت ہے۔(قرطبی،النحل،الجزء العاشر، تحت الآیۃ:۸،۵/۵۵)(صراط الجنان،۵/۲۸۴)

لہٰذا ہمیں ان بےزبان جانوروں کو انہی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہیے  جن کیلئے انہیں پیدا کیا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ان کے  چارے  پانی وغیرہ کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیے  کیونکہ انسان اگر بھوکا پیاسا ہوتو اپنی زبان سے کھانا پانی مانگ  سکتا ہے مگر یہ بے زبان(Speechless) اپنی بھوک پیاس کی شکایت کسی سے نہیں کرسکتے اس لئے  کبھی بھی ان کے چارہ پانی کی کمی نہیں ہونی چاہئے۔

اسی طرح ان پر سوار ہونے  یا سامان لادتے وقت  بھی  ان کی طاقت  کے مطابق ہی وزن ڈالا جائے جسے وہ بآسانی اُٹھا سکیں،ایسا نہ ہو کہ  وزن کی وجہ سے   بے چارے   جانور کو  چلنے میں  شدید دشواری  ہواور ہم مطمئن  رہیں کہ  وزن اُٹھا کر چل تو  رہا ہے آرام دینے کیلئے کسی مُناسب مقام پر روک لیں گے۔کچھ دیر بعد ہم اپنی سوچ کے مطابق جانور کو آرام پہنچانے کیلئے روک تو دیتے ہیں مگر اس پر لَدا  ہوا سامان تو  جُوں کا تُوں رکھا ہوا ہے،جس کی وجہ سے  بے چارے جانور کو  کھڑا رہنے میں  شدید تکلیف ہوتی ہوگی۔