Book Name:Janwaron Par Zulm Haram Hai

-1ارشادفرمایا:اللہپاک نےہرچیزکےساتھ نیکی کرنےکاحکم دیاہے،لہٰذاجب تم(قربانی کےجانور) ذَبح کرو توخوب عمدہ طریقےسےذَبح کرو اورتم اپنی چُھری کو اچّھی طرح تیز کرلیاکرواورذَبیحہ کو آرام دیا کرو۔(مُسلِم،  کتاب الصید والذبائح ،باب الامر باحسان  الذبح والقتل۔۔الخ ،۸۲۳،حدیث:۵۰۵۵)

-2ایک مرتبہ ایک صَحابیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نےبارگاہِ رسالت میں عرض کی:یارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ!مجھےبکری ذَبح کرنے پررَحم آتا ہے۔فرمایا:اگر اس پر رَحم کرو گے اللہپاک بھی تم پر رَحْم فرمائے گا۔(مُسندِ احمد،مسند المکیین،حدیث  معاویۃ  بن فرۃ ، ۵/۳۰۴،حدیث:۱۵۵۹۲)

فَضْل کر رَحْم کر تُو عَطا کر                               اور مُعاف اے خُدا ہر خَطا کر

واسِطہ پنجتن پاک کا ہے                                  یاخُدا تجھ سے میری دُعا ہے

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۱۳۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

جانوروں پر رحم کی اپیل

میٹھےمیٹھےا سلامی بھائیو!معلوم ہواکہبوقتِ ذَبْح رِضائےالٰہی کی نیّت سےجانورپررَحْم کھانا کارِ ثواب ہے مگر ہمارے معاشرے میں  وقتِ ذبح  بھی بڑا ظلم کیا جاتاہے ۔ایسے لوگوں کوظلم سے روکنے اور ان کی  اصلاح  کرنے کیلئے امیرِ اہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نے اپنے رسالے’’ابلق گھوڑے سوار‘‘کےصفحہ15پر چند مدنی پھول بیان فرمائے  ہیں:گائے وغیرہ کوگرانے سے پہلے ہی قبلے کا تَعَیُّن کر لیا جائے ،لِٹانے کے بعد بِالخصوص  پتھریلی زمین پر گھسیٹ کر قبلہ رُخ کرنا بے زَبا ن جانورکیلئے سخت اذیَّت کا باعث ہے ۔ ذَبْح کرنے میں اتنا نہ کاٹیں کہ چُھری گردن کے مُہرے(ہڈی) تک پہنچ جائے کہ یہ بے وجہ کی تکلیف ہے پھر جب تک جانور  مکمَّل طور پر ٹھنڈا نہ ہو جائے نہ اس کے پاؤں کاٹیں نہ کھال اُتاریں،