Book Name:Bahan Bhaiyon Ke Sath Husne Sulook

کی تربیت اور نقشِ قدم پر چلتے ہیں  اگر والدین اپنے بہن بھائیوں اور رشتہ داروں کے ساتھ میل جول نہیں رکھتے ،ان کے ساتھ حُسنِ سلوک سے پیش نہیں آتے،اپنے بہن بھائیوں کے گھر کئی کئی مہینے تک  نہیں جاتے تو ان کے بچے بھی آپس میں اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ   اتفاق اتحا د  سے نہیں رہتے۔ لہٰذا والدین کو چاہئےکہ اپنےبہن بھائیوں اوررشتہ داروں سے حسن سلوک سے پیش آئیں ،ان کی خوشی غمی میں شریک ہوں تاکہ ان کے بچے بھی  والدین کی دیکھا دیکھی اپنے بہن بھائیوں   کے ساتھ مل جل کر رہیں اور اس طرح ایک خوشحال خاندان  میں  نااتفاقی اور لڑائی جھگڑے کی نوبت نہیں آئے گی ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارےبُزرگانِ دین اپنے بہن بھائیوں کےساتھ  حُسنِ سلوک کرتے ،اپنےدل میں ان کےلئےنری ومحبت رکھتے،ان کی ضروریات کاخیال رکھتےاوراگرکوئی ان کی اِن محبتوں کوتوڑنےکی کوشش کرتاتووہ اس شیطانی واروں کو ناکام بنادیتےاورسامنےوالےکوایسا جواب دیتےکہ وہ مایوس ہوکر لوٹ جاتا ،چنانچہ

چُغلخور خاموش ہوگیا

       میرےآقااعلیٰ حضرت،امامِ  اہلسنت،عظیم البرکت،امام احمدرضاخانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے چھوٹے بھائی  مولانا محمد رضا  خان سے بڑی محبت  فرماتے تھے،ایک بار مولانامحمد رضاخان  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےاپنی زوجہ کے لئےسونے کےکنگن  بنوائے ، کسی  چغلخور نےاعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے اس بات  کا تذکرہ کیا، تو امام اہلسنت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے بڑا خوبصورت جواب دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:اگر(میرے بھائی)مولانا محمد رضا نے یہ کنگن اپنے مال سے بنوائے ہیں تو مجھے خوشی ہے کہ اللہ پاک نے میرے بھائی کو اس قدر مال عطافرمایا ہے اور اگر انہوں نے میرے مال سے بنوائے ہیں تو  مجھے