Book Name:Bahan Bhaiyon Ke Sath Husne Sulook

سےمل کر تَعَلُّقات سَنوار لیجئے۔اگرمعافی مانگنےمیں پہل بھی کرنی پڑے تو رِضائےالٰہی کیلئے معافی مانگنےمیں پہل کرلینی چاہئے،اِنْ شَآءَاللہ!سَر بُلندی پائیں گے۔فرمانِ مصطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:مَنْ تَوَاضَعَ لِلّٰہِ رَفَعَہُ اللّٰہ''یعنی جواللہ پاک  کیلئےعاجزی کرتاہے،اللہ پاک اُسےبُلندی عطافرماتاہے۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج ٦ ص ٢٧٦ حدیث ٨١٤٠)لہٰذاہمیشہ اپنےبہن بھائیوں،رشتہ داروں سےبناکررکھئے،ان کے ساتھ حُسْنِ سُلوک کا مُظاہَر ہ کرتے رہئے،کیونکہ اس میں فائدہ ہی فائدہ ہے۔

بڑ ے بھائی کا احتِرام

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!ہمارے پیارےدِین ِ اسلام نےہمیں اپنےبڑوں کااحترام سکھایا ہے ، ہمارے بڑوں میں  بڑے بھائی کامقام ومرتبہ بھی ادب کےلائق ہے۔بڑےبھائی کےدل میں اللہ  پاک کی طرف سے چھوٹے بہن بھائیوں کیلئے والدجیسی  شفقت ومَحَبَّت  رکھی جاتی ہے۔  بڑا بھائی  والد کی موجُودگی میں تو چھوٹوں کا خیال رکھتاہے،ان کی ضرورتوں کو پُورا  بھیکرتاہےاوراگر والد کاسایَۂ شفقت  اُٹھ جائے تو بعد میں بھی  اپنی ذِمّہ داریاں  اچھے طریقے سے نبھاتا ہے،بڑے بھائی کےاتنے احسانات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ  چھوٹے بہن بھائی ان کاادب کریں، ان کی عزّت و توقیر  کرتے ہوئےان کے شایانِ شان مقام ومرتبہ دیں،والِدَین کی غیرمَوْجُودگی میں انہیں اپنےوالدین کامرتبہ دیں،ورنہ انہیں اپنا سرپرست ضرور سمجھیں،ان کی غیبت،چُغلی،ان کےساتھ لڑائی جھگڑااور ان کےمُتَعَلِّق بدگمانیوں سےبچیں۔ حتّی الامکان ان کی جائز خواہشات اور اَحْکامات کی تکمیل کریں،ہمیشہ ان سےاچھےتعلُّقات قائم رکھیں اوراگر کبھی ناراض ہوجائیں تو خود بڑھ کر بڑے بھائی سے مُعافی مانگیں اور انہیں  منانے کیلئے جس قدر ممکن ہوکوشش کریں۔

بڑے بھائی سے اچھا سلوک کرو