Book Name:Bahan Bhaiyon Ke Sath Husne Sulook

دعوت عام کرنےکی نیّت سےتحائف میں کتب ورسائل دیتےرہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!بیان کواِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئےسُنّت کی فضیلت،چندسُنّتیں اورآداب بَیان کرنےکی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِرسالت،شَہَنْشاہِ نُبُوَّتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ جنّت نشان ہے:جس نےمیری سُنّت سےمَحَبَّت کی اُس نےمجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])

سینہ تِری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا                                   جنّت میں پڑوسی مُجھے تُم اپنا بنانا

قبرودفن کی سُنتیں اورآداب

      میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!آئیے!قبرودفن کی سُنتیں اورآداب سننےکی سعادت حاصل کرتےہیں۔ ٭میِّت کو دفن کرنا فرضِ کفایہ ہے (یعنی ایک نے بھی دفنا دیاتو سب بَریُّ الذّمہ ہو گئے، ورنہ جس جس کو خبر پہنچی تھی اور نہ دفنایا گنہگار ہوا) یہ جائز نہیں کہ میِّت کو زمین پر رکھ دیں اور چاروں طرف سے دیواریں قائم  کر کے بند کر دیں۔ (بہار شریعت  جلداول ص۸۴۲)٭قبریں بھی اللہپاک کی نعمت ہیں کہ جن میں مُردےدَفن کر د ئیےجاتےہیں تاکہ جانور اور دوسری چیزیں ان کی اہانت(یعنی توہین) نہ کریں٭صالحین(یعنی نیک بندوں ) کے قریب دفن کرنا چاہئے کہ اُن کے قُرْب کی بَرَکت اسے شامل ہوتی ہے، اگرمَعَاذَ اللہمستحقِ عذاب (یعنی عذاب کا حقدار)بھی ہوجاتا ہے تو وہ شَفاعت کرتے ہیں ، وہ رَحمت کہ اُن پر نازل ہوتی ہے اسے بھی گھیر لیتی ہے۔حدیث میں ہےنبیصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتے ہیں : ’’اپنےاَموات(یعنی مُردوں )کواچّھےلوگوں کےساتھ دفن کرو۔(حلیۃ الاولیاء ج ۶ ص ۳۹۰ رقم


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵