Book Name:Bahan Bhaiyon Ke Sath Husne Sulook

حُسنِ سُلوك كىااوران كےبارےمىںاللہ پاک  سےڈرتارہاتواسےجنت ملے گى۔

(ترمذى،کتاب البر والصلۃ ،باب ما جاء فی النفقۃ ۔۔الخ ۳/۳۶۷، حدیث:۱۹۲۳)

حضرت سیّدنا جابر بن عبدُ اللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَانے اپنی بہنوں کی محض نگہداشت،ان کی کنگھی چوٹی اوراچھی تربیت کی خاطرایک بیوہ عورت سےنکاح کیا۔ (مسلم،کتاب الرضاع،باب استباب البکر، حدیث : ۳۶۴۱ )

رضاعی  بہن کے ساتھ حسن سلوک

       پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنی رضاعی یعنی دودھ شریک بہنوں کے ساتھ بھی حُسنِ سُلُوک کرتے ، ان کی ضروریات کاخیال رکھتے تھے،چنانچہ آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی رضاعی بہن حضرت''شیماء''رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہایہ حضرت بی بی حلیمہ سعدیہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کی صاحبزادی تھیں۔جب لوگوں نےان کو گرفتارکیاتواُنہوں نےکہاکہ میں تمہارےنبی کی بہن ہوں۔مسلمان ان کی  شناخت کےلئےبارگاہ نبوت میں لائے توحضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےان کوپہچان لیااور جوشِ محبت میں آپ کی آنکھیں نم ہوگئیں اور آپ نے اپنی چادرمبارک زمین پر بچھا کر ان کو بٹھایا اور کچھ اونٹ کچھ بکریاں ان کو دے کر فرمایاکہ تم آزاد ہو۔اگر تمہارا جی چاہےتو میرے گھر پرچل کر رہو اور اگراپنے گھر جانا چاہوتومیں تم کووہاں پہنچادوں۔ انہوں نے اپنے گھر جانے کی خواہش ظاہر کی تو نہایت ہی عزت و احترام کے ساتھ وہ ان کے قبیلےمیں پہنچادی گئیں۔(المواھب اللدنیۃ مع شرح الزرقانی، باب غزوۃ اوطاس ،ج۳، ص۵۳۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!آپ نےسنا!حضور نبیِ کریم،رءوفٌ رَّحیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ