Book Name:Bahan Bhaiyon Ke Sath Husne Sulook

میں عزت کی  نگاہ سےنہیں دیکھےجاتے اور دل آزای کرنے والوں  کو دردناک   عذابات کا سامنا کرنے پڑے گا ، چنانچہ

دل ہلا دینے والی خارِش

       حضرتِ سیِّدُنایزید بن شَجَرہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں:جس طرح سمندرکےکَنارے ہوتے ہیں اِسی طرح جہنَّم کے بھی کَنارے ہیں جن میں بُختی اونٹوں جیسے سانپ اورخَچّروں جیسےبچھّو رہتے ہیں ۔اہلِ جہنَّم جب عذاب میں کمی کیلئے فریاد کریں گے تو حکم ہوگاکَناروں سے باہَر نکلو وہ جُوں ہی نکلیں گےتووہ سانپ انہیں ہونٹوں اورچِہروں سےپکڑ لیں گےاوران کی کھال تک اُتارلیں گےوہ لوگ وہاں سے بچنے کیلئے آگ کی طرف بھاگیں گےپھر ان پرکھجلی مُسَلَّط کردی جائے گی وہ اس قَدَرکُھجائیں گےکہ ان کاگوشت پوست سب جَھڑ جائےگااورصرف ہڈّیاں رَہ جائیں گی، پکارپڑےگی:اے فُلاں! کیاتجھے تکلیف ہورہی ہے؟ وہ کہےگا: ہاں۔توکہا جائے گایہ اُس اِیذاء (تکلیف)کابدلہ ہےجوتو مومِنوں کو دیا کرتا تھا۔(اَلتَّرْغِیب وَالتَّرْہِیب،ج۴ ص۲۸۰ حدیث ۵۶۴۹)

میٹھے میٹھےاسلامی بھائیو!خوف  خدااور عذاب جہنم سے لرزجائیے !اگرکبھی کسی مسلمان کی بِلا جہ شرعی دل آزاری کی ہوتو آپ کا چاہےاس سےکیساہی قریبی رشتہ ہو، بڑا بھائی ہویابڑی بہن ، والِدہو یاسُسر،شوہر ہو یابیوی یا آپ کتنے ہی بڑے رتبے والےیا مالدار ہوں ،بِغیر شرمائے توبہ  کر لیجئے اور اُس سےمُعافی مانگ کر اس کو راضی کر لیجئے،ورنہ جہنَّم کاہولناک عذاب برداشت نہیں ہوسکےگا ، یادرکھئے !جس طرح کسی  مسلمان کی دل آزاری کرنا بہت بڑا گناہ ہےاسی طرح اس کےدل میں  خوشی داخل کرنا بہت بڑی  نیکی اور سعادت  مندی کی بات ہے ،جوکسی مسلمان کےدل میں خوشی داخل کرتاہے اللہپاک  اس کو بے شمار انعام و اکرام کے ساتھ ساتھ جنت  میں داخلہ عطافرماتاہے ، چنانچہ