Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

مکے کی گرمی پر صَبْر کی فضیلت

اِرْشاد فرمایا:مَنْ صَبَرَ عَلٰی حَرِِّ مَکَّۃَ سَاعَۃً مِّنْ نَہَارٍ تَبَاعَدَتْ مِنْہُ النَّارُیعنی جو شخص دن کے کچھ وَقت مکّے کی گرمی پر صَبْر کرے جہنَّم کی آگ اُس سے دُورہوجاتی ہے۔(اخبار مکۃ،۲/۳۱۱، حدیث: ۱۵۶۵)

اِمتحاں درپیش ہو راہِ مدینہ میں اگر     صَبْر کر تُو صَبْر کر ہاں صَبْر کر بس صَبْر کر

(وسائل بخشش مرمم،ص۶۸۷)

مکے مدینے میں مرنے کی فضیلت

اِرْشاد فرمایا:جس شخص کی حج یا عمرہ کرنے کی نِیَّت تھی اور اِسی حالت میں اُسے حَرَمین یعنی مکّے یا مدینے میں مَوت آگئی تو اللہ پاک اُسے بروزِ قِیامت اِس طرح اُٹھائے گا کہ اُس پر نہ حساب ہوگا نہ عذاب،ایک دوسری روایت میں ہے:بُعِثَ مِنَ الاٰمِنِیْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِیعنی وہ بروزِقیامت اَمن والے لوگوں میں اُٹھایا جائےگا۔(مصنف عبدالرزاق،۹/۱۷۴،حدیث:۱۷۴۷۹)

بہترین زمین

حضرت سَیِّدُنا عَبْدُاللہ بن عَدِی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ میں نے نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو دیکھا کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّممَقامِ حَزْوَرَہ کے پاس اپنی اُونٹنی پربیٹھے فرما رہے تھے :اللہ پاک کی قسم! تُو اللہ کی زمین میں بہترین زمین ہے اور اللہکی تمام زمین میں مجھے زیادہ پیاری ہے۔خدا پاک کی قسم !اگر مجھے اِس جگہ سے نہ نکالا جاتا تو میں ہرگز نہ نکلتا۔(ابن ماجہ،۳/۵۱۸ ،حدیث:۳۱۰۸)