Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

پر فِدا ہوں!آپ کی فضیلت اللہ پاک کے ہاں اِتنی بلند ہے کہ آپ کی حیاتِ مبارَکہ کی ہی اللہ کریم نےقسم ذِکْر فرمائی ہے نہ کہ دوسرے اَنبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کی اور آپ کا مَقام و مَرْتَبَہ اُس کے ہاں اِتنا بُلند ہے کہ اُس نے لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۱)کے ذریعے آپ کے مُبارَک قدموں کی خاک کی قسم ذِکْر فرمائی ہے۔( شرح زرقانی علی المواھب ،الفصل الخامس۔۔۔ الخ، ۸/۴۹۳،فتاویٰ رضویہ،۵/۵۵۶)

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اپنے مَشْہُوْرِ زَمانہ  نَعْتِیہ دِیوان”حدائقِ بخشش“میں لکھتے ہیں :

وہ خدانے ہے مَرْتَبَہ تجھ کو دیا نہ کسی کو مِلے نہ کسی کو مِلا           کہ کلامِ مجید نے کھائی شہا تِرے شہر و کلام و بَقا کی قسم

 (حدائق بخشش ،ص۸۰)

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! جس طرح قرآنِ کریم مَکَّۂ مُکَرَّمہ کی شان  وعظمت کی گواہی دے رہا ہے اِسی طرح مُختلِف اَحادیثِ مُبارَکہ میں بھی مَکَّۂ مُکَرَّمہ کے عظیمُ الشَّان فضائل کو بَیان کیا گیا ہے۔آئیے!ہم بھی وہ فضائل سنیں تاکہ ہمارے دل و دماغ میں بھی اِس مُقَدَّس شہر کی شان و عظمت مزید اُجاگر ہوجائے ،چنانچہ

مکے مدینے کی خُصوصِیَّت

اِرْشاد فرمایا:لا یَدْخُلُ الدَّجَّالُ مَکَّۃَ وَلَا الْمَدِیْنَۃَ یعنی مکّے اور مدینے میں دجّال داخِل نہیں ہوسکے گا۔(مسند امام احمد، ۱۰/۸۵،حدیث:  ۲۶۱۰۶)

یاربّ ہمیں مکّے کی فضاؤں میں بُلالے      اور خانَۂ کعبہ کا کریں جم کے نظارا

جو ہجرِ مدینہ میں تڑپتے ہیں شب و روز      کرلیں کبھی طَیبہ کا شہا! وہ بھی نظارا

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۷۰)