Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

اَنبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے عُمرے کا اِحرام باندھا ہے،سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے(مقامِ)جِعِرّانہ پر اپنا عَصا مبارَک گاڑا جس سے پانی کا چشمہ اُبلا جو نہایت ٹھنڈا اور میٹھا تھا۔(بلد الامین،ص ۲۲۱ ،اخبار مکہ ،۵/۶۲،۶۹)مشہور ہے کہ اِس جگہ پر کُنواں ہے۔سَیِّدُنا اِبنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما فرماتے ہیں:حُضُورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے طائف سے واپسی پر یہاں قِیام(Stay)کیا اور یَہیں مالِ غنیمت بھی تقسیم فرمایا۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے28شَوَّالُ الْمُکَرَّم کو یہاں سے عُمرے کا اِحرام باندھا تھا۔(بلد الامین ص ۲۲۰ ، ۲۲۱ )اِس جگہ کی نسبت قُرَیْش کی ایک عَوْرَت کی طرف ہے جس کا لقب جِعِرّانہ تھا۔(ایضاً ص۱۳۷)عوام اِس مقام کو”بڑا عُمرہ“بولتے ہیں ۔یہ نہایت ہی پُرسوز مَقام ہے،جیسا کہ

100سے زائد بار دیدارِ مُصْطَفٰے

مشہور مُحَدِّث حضرت سَیِّدُنا شَیْخ عبدُالحق مُحدِّث دِہْلَوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ’’اَخبارُالاَخیار‘‘میں نَقْل کرتے ہیں:میرے پیرو مرشِدحضرت سَیِّدُنا شَیْخ عبدُ الوہّاب مُتَّقی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے مجھے تاکید فرمائی ہے کہ موقع ملنے پر جِعِرّانہ(جِ۔عِرْ۔را۔نَہ)سے ضَرور عُمرے کا احرام باندھنا،یہ ایسا مُتَبَرَّک(مُ،تَ،بَر،رَک یعنیبَرَکت والا)مقام ہے کہ میں نے یہاں ایک رات کے مُخْتَصَر سے حصّے کے اندر سو(100)سے زائد بار مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا خواب میں دیدار کیا ہے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی اِحْسانِہٖ۔حضرت سَیِّدُنا شیخ عبدُ الوہاب مُتَّقی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا معمول تھا کہ عمرے کا اِحرام باندھنے کیلئے روزہ رکھ کر پیدلجِعِرّانہ جایا کرتے تھے۔( اخبار الاخیار ص۲۷۸ملخصاً)(عاشقانِ رسول کی 130حکایات،ص۲۳۲،۲۳۳ملخصاً)