Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

ہارون رشید رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکی والِدۂ محترمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا نے یہاں مسجِد تعمیر کروائی تھی۔آج کل اِس مکانِ عَظَمت نشان کی جگہ لائبر یری(Library) قائم ہے اور اِس پر یہ بورڈ لگا ہوا ہے: ’’مَکْتَبَۃُ مَکَّۃَ الْمُکَرَّمَۃ‘‘۔(عاشقانِ رسول کی 130حکایات،ص۲۳۷)

مکّے میں اُن کی جائے ولادت پہ یاخدا      پھر چشمِ اَشکبار جمانا نصیب ہو

(وسائل بخشش مرمم،ص۹۰)

غارِ حِرا

تاجدارِرِسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ظُہُورِرِسالت سے پہلے غارِ حِرا میں ذِکْر وفِکْر میں مشغول رہے ہیں۔یہ قِبْلَہ رُخ واقع ہے۔سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پرپہلی وَحی اِسی غار میں اُتری،جو کہ اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِیْ خَلَقَۚ(۱)سے مَا لَمْ یَعْلَمْؕ(۵)تک پانچ آیتیں ہیں۔یہ غار مُبارَک مسجدُ الحرام سے جانِبِ مشرِق تقریباً تین میل پر واقِع”جَبَلِ حِراپر ہے ،اِس مبارَک پہاڑ کو جَبَلِ نُور بھی کہتے ہیں۔”غارِ حِراغارِ ثَور سے افضل ہے کیونکہ غارِ ثَور نے تین(3)دن(Three Days) تک سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے قدم چُومے جبکہ غارِ حِرا رسولِ پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی صحبتِ بابَرَکت سے زیادہ عرصہ مُشَرَّف ہوا۔(عاشقانِ رسول کی 130حکایات،ص۲۴۱)

پھر عرب کی حسیں وادیاں ہوں     کاش! مکّے کی شادابیاں ہوں

مجھ کو دیدار ثَور و حِرا کی    میرے مولیٰ تُو خَیرات دیدے

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۱۲۸)

خد یجۃُ الکُبریٰ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَاکامکان